’عمر رسیدہ پروڈیوسر نے فلم میں کام کے بدلے نامناسب مطالبہ کیا’

’عمر رسیدہ پروڈیوسر نے فلم میں کام کے بدلے نامناسب مطالبہ کیا’


ابھرتی ہوئی نوجوان بھارتی اداکارہ و ماڈل 25 سالہ ملہار راٹھوڑ نے انکشاف کیا ہے کہ فلمی کیریئر کے آغاز میں ایک عمر رسیدہ فلم ڈائریکٹر نے ان سے انتہائی نامناسب مطالبہ کیا تھا۔

ملہار راٹھوڑ اگرچہ ابھی تک بھارت کی بڑی اداکاراؤں میں شمار نہیں ہوتیں تاہم اب وہ شوبز و ماڈلنگ انڈسٹری کا جانا پہنچانا نام ہیں۔

ملہار راٹھوڑ اب تک چند ٹی وی ڈراموں اور شوز میں اداکاری کے جوہر دکھانے سمیت ماڈلنگ میں بھی اپنا مقام بنا چکی ہیں۔

ملہار راٹھوڑ کے مطابق 65 سالہ پروڈیوسر نے لباس اتارنے کا کہا —فوٹو: اے ایف پی
ملہار راٹھوڑ کے مطابق 65 سالہ پروڈیوسر نے لباس اتارنے کا کہا —فوٹو: اے ایف پی

ملہار راٹھوڑ نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے بات کرتے ہوئے اپنے فلمی کیریئر کے ابتدائی دنوں کو یاد کیا اور ایک دل خراش واقعہ بتایا۔

ملہار راٹھوڑ نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ آغاز میں ایک 65 سالہ فلم ساز نے انہیں فلم میں کام کے بدلے ’برہنہ‘ ہونے کا کہا اور مطالبہ کیا کہ میں ان کے سامنے اپنا لباس اتار دوں۔

ملہار راٹھوڑ کا کہنا تھا کہ چوں کہ وہ شوبز انڈسٹری میں بلکل نئی تھیں اور انہیں فلم ساز کے مطالبے پر کچھ سمجھ نہیں آیا کہ کیا کریں۔

ملہار راٹھوڑ کے مطابق وہ پریٹی زنٹا اور دپیکا پڈوکون کی طرح سپر اسٹار بننا چاہتی ہیں —فوٹو: انسٹاگرام
ملہار راٹھوڑ کے مطابق وہ پریٹی زنٹا اور دپیکا پڈوکون کی طرح سپر اسٹار بننا چاہتی ہیں —فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ و ماڈل کے مطابق مذکورہ واقعے نے انہیں بہت مایوس کیا اور انہیں پہلی بار بولی وڈ میں ’کاسٹنگ کاؤچ‘ یعنی کام کے بدلے جنسی تعلقات اور جنسی لذت کے کلچر کا سامنا ہوا۔

اداکارہ نے خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے بھارت کی پوری فلم انڈسٹری اور وہاں کے کلچر پر بھی بات کی اور کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں کہ انہوں نے فلمی کیریئر ایک ایسے دور میں شروع کیا جب دنیا بھر میں ’می ٹو مہم‘ شروع ہوئی۔

ملہار راٹھوڑ نے اعتراف کیا کہ ’می ٹو مہم‘ کی وجہ سے انہیں فائدہ بھی پہنچا کیوں کہ مذکورہ مہم کے تحت خواتین اپنے ساتھ ہونے والے نامناسب واقعات کو سامنے لا رہی ہیں اور ان کی بات سنی بھی جا رہی ہے۔

سیلف ڈیفینس کے لیے اداکارہ باکسنگ بھی سیکھ رہی ہیں—فوٹو: اے ایف پی
سیلف ڈیفینس کے لیے اداکارہ باکسنگ بھی سیکھ رہی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

نوجوان اداکارہ و ماڈل کا مزید کہنا تھا کہ کیوں کہ انہیں شوبز انڈسٹری میں اپنا مقام بنانا تھا اس لیے شروع میں ہونے والے مسائل اور نامناسب مطالبات کی بات وہ گھر پر بھی نہیں بتاتی تھیں۔

ملہار راٹھوڑ کے مطابق اگر وہ شوبز انڈسٹری کے واقعات گھر پر بتاتیں تو انہیں کام نہیں کرنے دیا جاتا اور انہیں گھر پر بٹھا دیا جاتا۔

اداکارہ و ماڈل نے یہ بھی کہا کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں کئی نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو کئی سال گزر جاتے ہیں اور ان کے ہزاروں اوڈیشن بھی لیے جاتے ہیں تاہم انہیں کبھی کام کرنے کا موقع نہیں ملتا۔

واضح رہے کہ ملہار راٹھوڑ کی پہلی دستاویزی فلم ’تیرے لیے برو‘ 2017 میں ریلیز ہوئی تھی جب کہ ان کی دوسری ویب سیریز ڈراما فلم ’ہوسٹیج‘ 2019 میں ریلیز ہوئی تھی۔

ملہار راٹھوڑ مذکورہ دونوں فلموں کے علاوہ چند بھارتی ڈراموں اور شوز میں بھی کام کر چکی ہیں جب کہ وہ ماڈلنگ بھی کرتی آئی ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں