پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار عدنان صدیقی نے حال ہی میں پہلی بار اپنے ایک انٹرویو میں مرحومہ والدہ کے ساتھ گزرے آخری لمحات کے بارے میں بات کی۔
عدنان صدیقی نے یوٹیوبر جنید اکرم کے پوڈکاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے اپنی زندگی کے سب سے مشکل وقت کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں بہت چھوٹا تھا جب میری والدہ کا انتقال ہوگیا تھا، مجھے اب بھی یاد ہے کہ میں میٹرک کا امتحان دے رہا تھا اور میری والدہ اسپتال میں داخل تھیں، ہم دونوں رات کا کھانا اسپتال میں کھاتے تھے۔
عدنان صدیقی نے بتایا کہ میری والدہ ڈیڑھ سال تک اسپتال میں داخل رہیں اور میں اپنی آنٹی کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جوکہ ہمارے لیے رات کا کھانا بناتی تھیں۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں بس کے طویل سفر کے بعد اسپتال پہنچتا تھا، آخری روز جب میں اسپتال میں والدہ کے کمرے میں پہنچا تو وہ آخری سانسیں لے رہی تھیں اور ڈاکٹر آکسیجن پمپ کر رہے تھے، والدہ نے مجھے دیکھا اور پھر وہ چل بسی لیکن مجھے ان کا چہرہ یاد ہے وہ اپنی زندگی کی آخری سانسیں لیتے ہوئے بہت پُرسکون تھیں۔
عدنان صدیقی نے بتایا کہ میں اس وقت بمشکل 16 سال کا تھا جب والدہ کا انتقال ہوا۔