اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر بشریٰ بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف ایڈووکیٹ کے دلائل جاری ہیں۔
اپیلوں پر سماعت ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا کر رہے ہیں، بشریٰ بی بی کے وکیل خالد یوسف چوہدری اور خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
خاور مانیکا کے وکیل نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ آج کے میرے دلائل بل جبر ہوں گے، ایک قیدی کو عدالت کی جانب سے ایسی سہولیات کیسے دی جا سکتی ہیں؟ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جنرل ایڈجرنمنٹ کو ختم کر دیا گیا، لیکن ہر عام آدمی کے کیس میں یہ اسپیشل سہولیات کیوں نہیں ملتیں؟ لوگ کہتے ہیں ہمارے کیسز میں فون پر کیوں نہیں بتاتے کہ ہمارے کیسز میں یہ آرڈر ہو چکا؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ کیا ہمارے پاس گالم گلوج بریگیڈ نہیں؟ ہم پروپیگنڈا نہیں کرتے؟ یہ عام آدمی کا سوال ہے؟ میری تاریخ ہے میں ماہ محرم میں بھی بہت کم کام کرتا ہوں، یہ مہینہ تقدس اور افسوس کا مہینہ ہے، جو نواسے رسول صلی اللّٰہ علیہ وسلم کے ساتھ ہوا کیا وہ بھلایا جا سکتا ہے؟ میں نے اس افسوس میں صرف دس دن کی مہلت مانگی۔