صوابی: امام سمیت کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 ارکان گرفتار

صوابی: امام سمیت کالعدم ٹی ٹی پی کے 4 ارکان گرفتار


پولیس نے جمعے کی رات ہنڈ گاؤں میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے ایک امام سمیت چار عسکریت پسندوں کو گرفتار کرلیا۔

ریجنل پولیس افسر (آر پی او) محمد علی گنڈا پور نے ڈسٹرکٹ پولیس آفسر نجم الحسین کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے 5 کلو دھماکا خیز مواد، 26 دستی بم، 46 ڈیٹونیٹرز، 60 سیفٹی فیوز، دو ٹرانسمیٹر، ایک کلاشنکوف، تار، ریسیور، راکٹ لانچر، پستول، 49 ڈرائی بیٹری سیل، 237 راؤنڈ، 4 میگزین، 7 موبائل فون اور 78 سی ڈی ڈیک برآمد کیے۔

انہوں نے بتایا کہ چھاپہ مقامی گورنمنٹ کونسلر اور ایک مقامی مسجد کے پیش امام عبدالرحمٰن کی موجودگی میں ان کی رہائش گاہ سے ملحقہ مکان پر مارا گیا۔

محمد علی گنڈا پور نے بتایا کہ عبدالرحمٰن کا پاسپورٹ بھی گھر سے برآمد ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ ہتھیار قریبی زیر تعمیر مکان میں اور کچھ کھیتوں میں رکھے گئے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار عسکریت پسندوں کی جانب سے 2 مقامات کی نشاندہی پر اسلحہ برآمد کیا گیا۔

آر پی او محمد علی گنڈا پور نے عسکریت پسندوں کی شناخت پیش امام عبدالرحمٰن اور ہنڈ گاؤں کے رہائشی ثاقب خان، قبائلی ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے عمران اور قبائلی ضلع باجوڑ کے رہائشی زبیر کے ناموں سے کی۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پولیس نے عسکریت پسندوں کے مقامی نیٹ ورک کو توڑ دیا ہے اور جلد ہی مزید عسکریت پسندوں کی گرفتاری متوقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیر کے روز پولیس کی جانب سے گھیرے جانے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑانے والے عسکریت پسند اظہار اللہ کی قیادت میں نومبر 2022 میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوئے تھے، وہ پولیس اور دیگر اہم تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے آئے تھے۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ پولیس ضلع سے عسکریت پسندوں کے خاتمے کے لیے پر عزم ہے۔

خیال رہے کہ اظہار اللہ سمیت 2 عسکریت پسندوں نے پیر کے روز اسی ہنڈ گاؤں میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا اور ان میں سے ایک ملزم کو پولیس نے زندہ گرفتار کر لیا تھا۔

علی محمد گنڈا پور نے کہا کہ صوابی میں اپنا نیٹ ورک تیار کرنے والے 2 عسکریت پسندوں کی ہلاکت اور 5 کی گرفتاری عسکریت پسندوں کے خلاف بڑی کامیابی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عسکریت پسندوں کے دوسرے نیٹ ورک کے خلاف بھی کارروئیاں کر رہے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ عوام بہت جلد اچھی مزید خبریں سنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت حال اور ابھرتے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے پولیس کی استعداد کار میں اضافے، آپریشن کے طریقہ کار اور اسلحے کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں