جاوید شیخ کا شمار پاکستان شوبز انٓڈسٹری کے نامور اور سینئیر اداکاروں میں کیا جاتا ہے، جنہوں نے پاکستان کے علاوہ بالی وڈ میں بھی کام کرکے اپنی اداکارانہ صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
بھارتی فلم ’اوم شانتی اوم‘ 2007ء میں ریلیز ہوئی تھی جس میں جاوید شیخ نے شاہ رخ خان کے والد کا کردار ادا کیا تھا۔
حال ہی میں جاوید شیخ نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے کریئر، بھارتی فلموں، پاکستانی ڈراموں اور اپنی نجی زندگی سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔
اس پوڈکاسٹ میں انہوں نےبالی وڈ کے نامور اداکار شاہ رخ خان، اکشے کمار، اجے دیوگن، شاہد کپورجیسے اداکاروں کی فلموں میں کام کرنے کے تجربے پر بات کی اور بتایا کہ انہیں بہت عزت دی گئی۔
جاوید شیخ نے بتایا کہ جب فلم’اوم شانتی اوم‘ کی شوٹنگ ہو رہی تھی تو سیٹ پر دو چیزیں منع تھیں ایک تصویر لینا اور دوسرا سیٹ پر سگریٹ نوشی کرنا تو شوٹنگ کے دوران مجھے سگریٹ پینے کے لیے سیٹ سے باہر جانا پڑتا تھا لیکن صرف شاہ رخ خان کے لیے سیٹ پر ہی ٹیبل لگائی جاتی تھی اور اس پر سگریٹ کے لیے ایش ٹرے رکھ دی جاتی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ جب فلم کی شوٹنگ کے دوران میری شاہ رخ خان سے ملاقات ہوئی تو اُنہوں نے مجھے گلے لگا کر کہا کہ آپ کو سیٹ پر کچھ بھی چاہیے ہو تو مجھے بتائیں جس پر میں نے کہا کہ مجھے بھی آپ کی طرح سیٹ پر ہی سگریٹ پینی ہے کیونکہ مجھے باہر جا کر اسموکنگ کرنی پڑتی ہے تو میری اس فرمائش پر شاہ رخ خان نے فورأ ایک ٹیبل منگوائی اور ایش ٹرے رکھ دی۔
جاوید شیخ نے کہا کہ جب وہ بھارت میں فلم کی شوٹنگ کرتے تھے تو ان کے پاس بالی وڈ کے تقریباً تمام ٹاپ اداکاروں کے نمبرز تھے لیکن اپنی شوٹنگ کے علاوہ انہوں نے کبھی کسی اداکار سے فون کال پر بات نہیں کی۔