مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی کے پارٹی عہدے سے مستعفی ہونے کی اطلاعات کی ان کے ترجمان نے تردید کردی۔
سابق وزیراعظم کے ترجمان حافظ عثمان عباسی نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ شاہد خاقان عباسی کے استعفے کی خبر بے بنیاد ہے۔
خیال رہے کہ روزنامہ ’جنگ اخبار‘ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور ملک کی بہتری کے لیے ’ری امیجننگ پاکستان‘ کے فورم سے پاکستان کی فلاح و بہبود کا پیغام پھیلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی، سینئر رہنماؤں سے مشاورت کے بغیر مریم نواز کو پارٹی میں اعلیٰ عہدہ دینے پر نالاں تھے۔
مذکورہ رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے یہ بھی دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے مریم نواز کو عہدہ دینے کے اگلے روز استعفیٰ پارٹی قیادت کو بھجوایا تھا جو تاحال قبول نہیں کیا گیا۔
تردیدی بیان میں رہنما مسلم لیگ (ن) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی پارٹی کے سینئر نائب صدر ہیں، جب مشکل حالات میں پارٹی نہیں چھوڑی تو آج کیوں چھوڑیں گے۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے 1998 میں آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا اور جیت کر مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نے 1999 میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور حکومت میں زندگی مشکل میں ڈالی، انہوں نے جیل کاٹی لیکن اپنے مشن سے پیچھے نہ ہٹے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو وزیر اعظم بنایا تھا اور بطور وزیر اعظم بھی شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا میرا لیڈر نواز شریف ہے۔
محمد زبیر کی شاہد خاقان عباسی کے استعفے کی تصدیق
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے ترجمان اور پارٹی رہنما محمد زبیر نے تصدیق کی ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے پارٹی کے سینئر نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کے کارکن ہیں اور سینئر رہنما ہیں، میرے خیال میں سینئر نائب صدر کا عہدہ چھوڑنے سے ان کے قد میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ بہت سینئر رہنما ہیں، وزیر اعظم رہ چکے ہیں، ان کے پیشہ ورانہ تجربے، سیاسی سوجھ بوجھ اور سیاسی تجربے کی پارٹی کو ضرورت ہے۔