لاہور:
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سیمی فائنل کیلیے سپر پاورز نے آستینیں چڑھالیں لہٰذا ابوظبی میں آج انگلینڈ اور نیوزی لینڈ مدمقابل ہوں گی۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے گروپ ون میں سرفہرست انگلینڈ نے ابتدائی چاروں میچ جیت کر آخر میں جنوبی افریقہ سے مات کھائی،دوسری جانب نیوزی لینڈ نے پاکستان کے ہاتھوں شکست کے بعد اگلے چاروں مقابلوں میں بھارت سمیت تمام حریفوں کو زیر کرتے ہوئے گروپ ٹو میں بطور رنرز اپ سیمی فائنل میں جگہ بنائی، فیصلہ کن معرکے تک رسائی کیلیے دونوں سپر پاورز نے آستانیں چڑھالیں اور بدھ کو ابوظبی میں مقابلہ ہوگا۔
گزشتہ 2آئی سی سی میگا ایونٹس کے ناک آؤٹ میچز میں انگلش ٹیم نیوزی لینڈ پر بھاری ثابت ہوئی ہے،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2016کے سیمی فائنل میں شکست ہوئی، 50 اوورز کے سنسنی خیز فیصلہ کن معرکے میں بھی کیویز بدقسمت ثابت ہوئے،اب ایک بار پھر فیورٹس کے مقابل ناکامیوں کی ہیٹ ٹرک سے بچنے کا چیلنج درپیش ہے۔
حالیہ میگا ایونٹ میں انگلینڈ نے دیگر تمام ٹیموں سے زیادہ جارحانہ کرکٹ کھیلی،بیٹنگ میں سب سے زیادہ انحصار ان فارم جوز بٹلر پر ہوگا جو ٹاپ اسکوررز کی فہرست میں بابر اعظم کے بعد دوسرے نمبر پر موجود ہیں، وہ ناقابل شکست سنچری بھی بنا چکے۔
انجرڈ جیسن روئے کا خلا پْر کرنے کیلیے سیم بلنگز کو شامل کیا جا سکتا ہے، جوز بٹلر کے ساتھ جونی بیئر اسٹو اننگز کا آغاز کرنے کیلیے تیار ہیں، ڈیوڈ مالان اور کپتان ایون مورگن کسی بھی بولر کے چھکے چھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیام لیونگ اسٹون اور معین علی اچھے اسپنرز اور زبردست پاور ہٹر ہیں،یواے ای کی کنڈیشنز عادل راشد کیلیے انتہائی سازگار ہیں، کرس ووکس، کرس جورڈن اور مارک ووڈ پر مشتمل پیس بیٹری اچھی فارم میں ہے، تینوں جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم کیلیے مارٹن گپٹل کی جانب سے اچھا آغاز فراہم کیا جانا اہم ہوگا،ڈیرل مچل ان کا ساتھ دیں گے، کپتان کین ولیمسن،ڈیون کونوے اور گلین فلپس بھی مقامی پچز سے مطابقت حاصل کرچکے ہیں، جمی نیشم اور مچل سینٹنر بیٹ اور بال دونوں سے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں،ایش سوڈھی اسپن کا جادو جگانے کے اہل ہیں، پیسرز ٹم ساؤدی، ٹرینٹ بولٹ اور ایڈم ملن کے پاس ورائٹی اور تجربہ دونوں موجود ہیں۔
باہمی 21ٹی ٹوئنٹی میچز میں انگلینڈ نے 12اور نیوزی لینڈ نے 7جیتے، ایک بے نتیجہ اور ایک ٹائی ہوا، ورلڈکپ میں دونوں ٹیمیں 5بار مقابل آئی ہیں،انگلش ٹیم 3اور کیویز 2میں سرخرو ہوئے۔
حالیہ میگا ایونٹ میں ابوظبی کی پچ پر پہلی اننگز کا ایوریج ٹوٹل155ہے، یہاں ہدف کا تعاقب کرنے والی 9 ٹیمیں کامیاب ہوئیں، 5کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔کیوی کپتان کین ولیمسن نے کہاکہ ہم ورلڈکپ 2019کے فائنل میں شکست کی تلخ یادیں بھلاکر میدان میں اتریں گے، انگلینڈ ایک مضبوط ٹیم ہے مگر ہماری ٹیم کا اچھا کمبی نیشن بن چکا،کھلاڑی کنڈیشنز کو سمجھتے اور اچھی کرکٹ کھیلنے کیلیے تیار ہیں۔
دوسری جانب انگلش راؤنڈر معین علی نے کہا کہ ہم نہ صرف سیمی فائنل بلکہ ٹرافی جیتنے کی بھی صلاحیت رکھتے ہیں۔