سیان "ڈیڈی" کامبس کو گواہی میں رکاوٹوں کے الزامات کی وجہ سے دوبارہ ضمانت کی درخواست مسترد

سیان “ڈیڈی” کامبس کو گواہی میں رکاوٹوں کے الزامات کی وجہ سے دوبارہ ضمانت کی درخواست مسترد


معروف موسیقی کے کاروباری شخصیت سیان “ڈیڈی” کامبس کو وفاقی جنسی جرائم کے الزامات پر مقدمہ چلنے کے دوران تیسری بار ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ 22 نومبر کو وفاقی جج ارون سبھرامنیان نے فیصلہ سنایا کہ حکومت نے “واضح اور قائل کرنے والے شواہد” پیش کیے ہیں کہ کامبس کی رہائی سے کمیونٹی کی حفاظت کی ضمانت نہیں ملے گی۔

کامبس، جو ستمبر میں گرفتاری کے بعد سے حراست میں ہیں، اس وقت بروکلن کے میٹروپولیٹن حراستی مرکز میں قید ہیں۔ جج سبھرامنیان کا فیصلہ اس سے پہلے دو ججوں کے فیصلوں کے بعد آیا ہے، جنہوں نے گواہی میں رکاوٹوں کے بارے میں خدشات ظاہر کیے تھے۔

استغاثہ کا کہنا ہے کہ کامبس نے جیل میں گواہوں کو دھمکانے کی کوشش کی ہے تاکہ ان کے بیانات کو خاموش یا تبدیل کیا جا سکے اور اپنے دفاع میں مدد ملے۔ ان کا کہنا ہے کہ کامبس کا مقصد “متاثرین اور گواہوں کو خاموش کرانا یا ان سے ایسا بیان حاصل کرنا ہے جو ان کے دفاع میں مدد دے۔”

بیڈ بوائے ریکارڈز کے بانی پر سنگین وفاقی الزامات ہیں، لیکن اس کے دفاعی وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے خلاف شواہد “کمزور” ہیں، پھر بھی ضمانت کی درخواستوں کو وفاقی استغاثہ کی جانب سے سخت مخالفت کا سامنا ہے۔

اپنی رہائی کے لیے، کامبس کے وکیلوں نے 50 ملین ڈالر کی ضمانت پیش کی، جس میں گواہی میں رکاوٹوں کے خدشات کو دور کرنے کے لیے سخت شرائط شامل تھیں، جن میں:

  • کامبس مین ہیٹن کے اپر ایسٹ سائیڈ میں ایک تین بیڈ روم والے اپارٹمنٹ میں رہیں گے۔
  • 24 گھنٹے نگرانی کی جائے گی اور سیکیورٹی عملہ ان کے فون تک رسائی کو کنٹرول کرے گا۔
  • تمام مواصلات بشمول کالز اور پیغامات کو ریکارڈ کیا جائے گا تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
  • پراپرٹی میں سیکیورٹی کیمرے نصب کیے جائیں گے۔

ان سخت شرائط کے باوجود، جج سبھرامنیان نے استغاثہ کے نقطہ نظر کو تسلیم کیا اور کامبس کی رہائی کے خطرات کو بہت زیادہ قرار دیا۔ کامبس کے وکیلوں نے بروک لین کے میٹروپولیٹن حراستی مرکز کی حالت پر اعتراض کیا ہے، اسے “پری ٹرائل حراست” کے لیے غیر مناسب قرار دیا ہے، لیکن عدالت کا دھیان کمیونٹی کی حفاظت اور گواہوں کو متاثر کرنے کے امکانات پر مرکوز ہے۔

یہ کیس بڑے عوامی دھیان کا مرکز بن چکا ہے اور کامبس کی سابقہ عزت و وقار کو ایک زوردار دھچکا لگا ہے۔ ایک وقت میں موسیقی کی صنعت میں ایک اہم شخصیت کے طور پر جانے جانے والے کامبس اب سنگین قانونی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں جو ان کے مستقبل پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں