سعودی عرب میں کل صبح 6 بجے ملک گیر کرفیو ختم ہو جائے گا، وزارت داخلہ


ریاض: سعودی عرب میں 3 ماہ سے جاری کرفیو اور کاروبار پر عائد پابندیاں اتوار کی صبح اختتام پذیر ہوجائیں گی۔

خیال رہے کہ سعودی عرب میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مارچ کے وسط میں نہ صرف کرفیو عائد کیا گیا تھا بلکہ مساجد کو بھی بند کردیا تھا تاہم یکم جون سے مکہ مکرمہ کے سوا دیگر شہروں میں مساجد نمازوں کے لیے کھول دی گئی تھیں۔

جس کے بعد گزشتہ روز اعلان سامنے آیا تھا کہ مکہ مکرمہ کی مساجد کو بھی نماز کی ادائیگی کے لیے اتوار سے کھول دیا جائے گا۔

دوسری جانب سعودی عرب کے سرکاری خبررساں سعودی پریس ایجنسی نے وزارت داخلہ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرفیو مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجے اٹھایا جائے گا۔

سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق مملکت میں سخت ترین حفاظتی اقدامات اختیار کرنے کی صورت میں ہی تمام تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کی اجازت ہوگی۔

علاوہ ازیں وزارت میونسپل اور رورل افیئرز نے مردوں کے لیے نائی اور خواتین کے لیے بیوٹی پارلرز کو بھی اتوار سے کھولنے کی اجازت دے دی۔

البتہ کرفیو ہٹنے کے باوجود عمرہ، غیر ملکی پروازیں بدستور معطل جبکہ زمینی اور سمندری سرحدیں بھی بند رہیں گی اس کے علاوہ سماجی تقریبات میں 50 سے زائد افراد کی شرکت پر بھی پابندی برقرار رہے گی۔

وزارت داخلہ نے خبردار کیا کہ تمام افراد کو باہر نکلتے ہوئے ماسک پہننا لازم ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔

خیال رہے کہ مملکت نے مئی میں سفر اور نقل و حرکت پر پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے تین مرحلوں پر مشتمل منصوبے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 21 جون کو کرفیو مکمل طور پر اختتام پذیر ہوجائے گا۔

یہ بھی مدِ نظر رہے کہ 28 مئی کو نقل و حمل اور سفری پابندیوں میں نرمی کے بعد سے ملک میں کورونا وائرس کیسز میں حالیہ ہفتوں کے دوران اضافہ ہوا ہے۔

سعودی عرب میں 21 جون تک کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 54 ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ وباکے باعث ایک ہزار 230 اموات ہوئی ہیں جبکہ 98 ہزار 917 افراد اب تک صحتیاب ہوچکے ہیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں رائٹرز کو ذرائع نے بتایا تھا کہ سعودی عرب کورونا کیسز کی تعداد میں اضافے سے بچنے کے لیے حج ادا کرنے والوں کی تعداد کم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

خیال رہے کہ تقریباً ایک ہفتے تک جاری رہنے والے حج کے موقع پر 25 لاکھ مسلمان مکہ مدینہ کا رخ کرتے ہیں۔

حج ایک بدنی عبادت ہے جو صاحب حیثیت مسلمانوں پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے تاہم عالمی وبا کے باعث سعودی عرب نے عمرہ ادائیگی کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کرتے ہوئے حج کے منصوبوں کو روک کر رکھنے کا کہا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں