پنسلوانیا: امریکی ماہرینِ فلکیات نے ہمارے نظامِ شمسی میں 139 چھوٹے سیارے دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے، جو سیارچوں سے بھری ہوئی ’’کوپر بیلٹ‘‘ نامی پٹی میں سورج کے گرد چکر لگا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 2006 سے نظامِ شمسی میں اجسام کی تقسیم کے بعد سے پلوٹو کو سیاروں کی فہرست سے نکال کر ’’چھوٹے سیاروں‘‘ (مائنر پلینٹس) میں شامل کرلیا گیا ہے۔
سیارہ نیپچون سے پرے، ہمارے نظامِ شمسی میں لاکھوں چھوٹے سیارے دریافت ہوچکے ہیں جو ہمارے نظامِ شمسی کا حصہ ہیں جبکہ اپنی جسامت میں خلائی چٹانوں، پتھروں، شہابیوں اور دُم دار ستاروں سے بڑے لیکن ’’باقاعدہ سیاروں‘‘ سے بہت چھوٹے ہیں۔
دلچسپی کی بات یہ ہے کہ پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ماہرینِ فلکیات نے ’’ڈارک انرجی سروے‘‘ نامی منصوبے کی زمینی دوربینوں سے حاصل شدہ ڈیٹا کے ذریعے یہ چھوٹے سیارے دریافت کیے ہیں؛ حالانکہ اس تحقیقی منصوبے کا اصل مقصد ہماری کائنات میں ’’تاریک توانائی‘‘ کی کھوج کرنا ہے، سیارے ڈھونڈنا نہیں۔
ماہرین کو امید ہے کہ اس دریافت میں استعمال کی گئی فلکیاتی تکنیکوں سے مستقبل میں ہمارے اپنے نظامِ شمسی کے کچھ اہم معمے بھی حل ہوسکیں گے، جن میں بطورِ خاص ’’سیارہ ایکس‘‘ (نامعلوم سیارے) کا معاملہ سرِفہرست ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ ہمارے نظامِ شمسی کے بیرونی کناروں پر، پلوٹو سے بھی دور، شاید کوئی ایسا سیارہ موجود ہے جو بہت بھاری بھرکم ہے لیکن اب تک ہم اسے دریافت نہیں کر پائے ہیں۔ اس کی کششِ ثقل (گریویٹی) کے باعث کوپر بیلٹ میں پائے جانے والے اجرامِ فلکی اور سیارہ نیپچوں کے مداروں میں نمایاں طور پر بے قاعدگی آگئی ہے۔
البتہ، اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود ہم اب تک اس نامعلوم سیارے کو دریافت کرنے میں ناکام ہیں۔
پنسلوانیا اسٹیٹ یونیورسٹی سے گزشتہ چار سال کے دوران 139 چھوٹے سیاروں کی دریافت کا پورا تحقیقی احوال ’’دی ایسٹروفزیکل جرنل‘‘ کے ایک حالیہ شمارے میں شائع ہوا ہے۔