بالی ووڈ کی سینئر اداکارہ ریکھا پر لکھی جانے والی سوانح حیات میں چونکا دینے والے انکشافات کیے گئے ہیں۔
68 سالہ ریکھا بالی ووڈ کی سدا بہار خوبصورت اداکارہ ہیں، وہ جب بھی کسی تقریب یا کسی ایوارڈ شو میں شرکت کرتی ہیں اُن کی ساڑھی اوڑھنے کا انداز، لال لپ اسٹک اور جلوے مداحوں کے دل موہ لینے کے لیے کافی ہوتے ہیں۔
غیر شادی شدہ ہونے کے باوجود اُن کی مانگ کا سندور بھی برسوں سے مداحوں اور اُن کے چاہنے والوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس میں حال ہی میں ریکھا کی سوانح عمری سامنے آئی ہے جسے بھارت کے مشہور مصنف و صحافی یاسر عثمان نے لکھا ہے۔
یاسر عثمان کی جانب سے ریکھا پر لکھی گئی سوانح عمری ’ریکھا؛ دِی اَن ٹولڈ اسٹوری‘ کے مطابق اداکارہ ریکھا اپنی سیکریٹری فرزانہ کے ساتھ ’لیو اِن ریلیشن شِپ‘ یعنی کے تعلق میں ہیں۔
مصنف یاسر عثمان نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکریٹری فرزانہ کے علاوہ کسی کو بھی ریکھا کے بیڈروم میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہے، فرزانہ ریکھا کے لیے بہترین پارٹنر ہے، وہ ریکھا کی کنسلٹنٹ، ان کی دوست اور ان کی حامی ہے، ریکھا بھی فرزانہ کے بغیر نہیں رہ سکتیں، صرف ریکھا کی بااعتماد سیکریٹری فرزانہ کو (جس سے متعلق کچھ لوگ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ریکھا کی عاشق ہے) ان کے ذاتی کمرے میں جانے کی اجازت ہے، یہاں تک کہ ریکھا کے کمرے میں گھریلو ملازموں کو بھی داخلے کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ میڈیا پر اکثر اوقات یہ دعویٰ کیا جاتا رہا ہے کہ ریکھا کی زندگی میں اُن کی سیکریٹری فرزانہ کی ایک خاص اہمیت ہے، ریکھا کی اپنی سیکریٹری فرزانہ کے ساتھ دوستی اکثر میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی رہی ہے۔
اب مصنف یاسر عثمان نے ریکھا پر لکھی گئی سوانح میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ ریکھا فرزانہ کے ساتھ پراسرار رشتے میں ہیں۔
مصنف نے دعویٰ کیا ہے کہ سیکریٹری فرزانہ اداکارہ ریکھا کی زندگی کے ہر منٹ کی تفصیل کو جانتی اور اس کا انتظام سنبھالتی ہیں۔
ریکھا اور اُن کی سیکریٹری فرزانہ تین دہائیوں سے ایک ساتھ ہیں، فلمی برادری میں بھی ہر کوئی یہ بات جانتا ہے کہ ریکھا فرزانہ کے بغیر ایک انچ بھی نہیں ہلتی ہیں۔
اگر ریکھا سے متعلق ماضی میں پھیلی گئی افواہوں پر یقین کیا جائے تو ریکھا کا نام اکثر اوقات ہی جیتندر اور وِنود کھنہ کے ساتھ لیا جاتا رہا ہے جبکہ وہ خود امیتابھ بچن کی محبت میں گرفتار تھیں۔
ماضی میں ریکھا اور امیتابھ بچن کے درمیان ہونے والا افیئر بھی سرخیوں کی زینت بنتا رہا ہے۔