لاہور:
شعیب ملک رواں سال شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنے کا کئی بار اعلان کر چکے، البتہ اب ان کا ارادہ تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے، گذشتہ روز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ابھی ریٹائرمنٹ کا نہیں سوچ رہا، میگا ایونٹ کے بعد ہی کیریئر کے بارے میں غور کروں گا، فی الحال بنگلادیش کیخلاف سیریز میں عمدہ کارکردگی پر توجہ مرکوز ہے، میں بطور سینئر ٹیم کیلیے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کروں گا۔
شعیب ملک نے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر نوجوان کرکٹرز کا حق ہے، ان کو طویل عرصے ملک کی نمائندگی کرنا ہے، حالیہ سیریز کے ہی صرف 5 زیر معاہدہ پلیئرز کے انتخاب میں کوئی مسئلہ نہیں، سلیکٹرز نوجوانوں کو مواقع دے رہے ہیں۔
شعیب ملک نے کہا کہ بنگلادیش کی ایک مضبوط ٹیم میدان میں اترے گی، میں نے بی پی ایل میں میزبان نوجوان کرکٹرز کی کارکردگی دیکھی، چند سینئرز بھی اسکواڈ میں شامل ہیں، حریف کو کسی طور بھی کمزور خیال نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا گذشتہ چند سال میں پاکستان کی ون ڈے اور ٹیسٹ میں کارکردگی اچھی نہیں رہی، ٹی ٹوئنٹی میں ہم نمبر ون ہیں، اس کے باوجود اپنی خامیوں پر نظر رکھتے ہوئے کھلاڑیوں کو تحریک دلاتے رہنا ضروری ہے۔ نوجوان کرکٹرز کو مسلسل مواقع ملنے سے مستقبل میں بھی نئے بابر اعظم ملیں گے،انھوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کھیلنے سے زیادہ فخر کی کوئی بات نہیں، میں اور محمد حفیظ ہمیشہ نوجوان کرکٹرز کی مدد کرتے رہے، اس کیلیے کپتان ہونا ضروری نہیں۔
شعیب نے کہا کہ بنگلادیش سمیت غیر ملکی کرکٹرز پاکستان میں سیکیورٹی کے بارے میں پوچھتے رہے ہیں، اکثریت آنے کو تیار تھی، یہاں سیکیورٹی اور شاندار ماحول دیکھ کر دیگر بھی آئندہ ٹور پر آمادہ ہوں گے۔