’رات 3 بجے تنظیم سازی کے نتائج ہڈیاں ٹوٹنے کی صورت میں سامنے آتے ہیں‘


وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ طلال چوہدری نے اپنی ہی پارٹی کی خاتون کو ہراساں کیا، ان کی حرکت تمام پارلیمنٹیرینز پر حملہ ہے، واقعے سے واضح پیغام مل گیا کہ جو تنظیم سازی رات کے 3 بجے ہوتی ہے اس کے نتائج بازو اور پاؤں کی ہڈیاں ٹوٹنے کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔ 

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ طلال چوہدری نے اپنی ہی جماعت کی خاتون ایم این اے کو ہراساں کر کے ن لیگ کا نام ڈبویا اور لیڈر شپ کا نام روشن کیا، بیگم صفدر اعوان کا امتحان ہے کہ وہ کب طلال چوہدری کو پارٹی سے نکالتی ہیں۔

فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے فیصلہ کیا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے والے کیسز محکمہ اطلاعات خود دیکھے گا، پولیس کو 15 پر جھوٹی اطلاع دینے پر ایف آئی آر کٹے گی، دونوں جانب سے 15 پر کال کی گئی ہیں جو ریکارڈ میں ہیں اور اب دونوں فریقین بھاگ رہے ہیں لیکن ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ کیس اپنی نوعیت کا علیحدہ کیس ہے جس میں ایک سابق وزیر اپنی موجودہ ایم این اے کو ہراساں کر رہا ہے۔

فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ یہ پہلی تنظیم سازی ہے جو رات کے 2 یا 3 بجے ہوتی ہے، میں بھی سیاسی کارکن ہوں اور تنظیم سازی بھی کرتا رہا ہوں لیکن اس واقعے سے ایک واضح پیغام ملا ہے کہ رات کو 3 بجے جو تنظیم سازی ہوتی ہے اس کے نتائج بازو اور پاؤں کی ہڈیاں ٹوٹنے کی صورت میں ہی سامنے آتے ہیں۔

خیال رہے کہ 24 ستمبر کی رات طلال چوہدری فیصل آباد میں مبینہ حملے میں زخمی ہوگئے تھے، طلال چوہدری کے بائیں کندھے پر چوٹ آئی ہے اور وہ لاہور کے نجی اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔

مبینہ حملے کےحوالے سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی رابطہ کار شہباز گِل نے طلال چوہدی پر اپنی ہی جماعت کی خاتون رکن قومی اسمبلی کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں