رابعہ انعم کے اچانک شو چھوڑنے کے بعد متعدد شخصیات کے ردعمل سامنے آگئے

رابعہ انعم کے اچانک شو چھوڑنے کے بعد متعدد شخصیات کے ردعمل سامنے آگئے


سابق نیوز اینکر اور ٹی وی میزبان رابعہ انعم کی جانب سے ندا یاسر کے براہ راست مارننگ شو کو چھوڑ جانے پر جہاں ان کی تعریفیں کی جا رہی ہیں، وہیں بعض شخصیات ان کے عمل سے نالاں بھی دکھائی دیں۔

رابعہ انعم 8 نومبر کو ندا یاسر کے مارننگ شو سے اٹھ کر چلی گئی تھیں، ان کے ساتھ پروگرام میں اداکارہ فضا علی اور محسن عباس حیدر بھی مہمان تھے۔

رابعہ انعم نے پروگرام کو چھوڑ کر جانے سے قبل ندا یاسر،اور پروگرام کے پروڈیوسرز سے معافی بھی مانگی اور کہا کہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ پروگرام کے دوسرے مہمان کون ہیں۔

پروگرام چھوڑنے سے قبل رابعہ انعم نے ندا یاسر کو بتایا کہ انہوں نے گھریلو تشدد کے خلاف کھڑے ہونے کا عزم کیا ہے اور وہ اس حوالے سے آواز بھی بلند کرتی آ رہی ہیں، جس وجہ سے آج ان کا پروگرام میں بیٹھنا انہیں مناسب نہیں لگ رہا۔

انہوں نے کہا کہ اگر وہ پروگرام میں شریک رہیں تو ان کی تمام کاوشیں ختم ہوجائیں گی، اس لیے وہ مزید اس پروگرام کا حصہ نہیں رہنا چاہتیں، کیوں کہ وہ گھریلو تشدد کے خلاف اٹھائی گئی اپنی آواز کو کم نہیں دیکھنا چاہتیں۔

اس کے بعد وہ پروگرام چھوڑ کر چلی گئیں اور اس دوران ندا یاسر نے وقفہ لیا اور بعد ازاں پروگرام کو محسن عباس حیدر اور فضا علی کے ساتھ مکمل کیا گیا جب کہ یوٹیوب پر رابعہ انعم کے پروگرام چھوڑ جانے کی کلپ کو بھی نکال دیا گیا۔

رابعہ انعم کی جانب سے پروگرام چھوڑ جانے کے عمل پر متعدد افراد اور شوبز شخصیات نے ان کی تعریفیں کیں اور ان کے قدم کو سراہا۔

تاہم ساتھ ہی بعض شخصیات اور لوگ ان کے عمل سے ناخوش دکھائی دیے اور ان پر دوسرے لوگوں کی تضحیک کرنے کا الزام لگایا۔

ماڈل اور میزبان متھیرا نے رابعہ انعم کے عمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں دوسروں کو سرعام تضحیک نشانہ بنانے کا کوئی حق حاصل نہیں۔

متھیرا نے رابعہ انعم کی شو چھوڑنے کی ویڈیو پر کمنٹس کرتے ہوئے لکھا کہ گھریلو تشدد کے خلاف کھڑا ہونا اچھی بات ہے لیکن وہ اچھے طریقے سے بھی شو کو چھوڑ سکتی تھیں۔

ماڈل نے لکھا کہ ان کے ساتھ بھی متعدد شوز میں مسائل ہوئے لیکن انہوں نے کسی دوسرے کی تضحیک کیے بغیر شو کو احترام سے چھوڑا۔

متھیرا نے یہ بھی لکھا کہ غلطیاں کرنے والے لوگوں کو خود کو تبدیل کرنے کا موقع دیا جانا چاہیے اور کسی کی براہ راست تضحیک کرکے ہیرو بننے کی کوشش سے گریز کیا جانا چاہیے۔

ان کی طرح سینیئر اداکارہ مشی خان نے بھی رابعہ انعم کے عمل کو نامناسب قرار دیتے ہوئے لکھا کہ وہ میک اپ روم میں مہمانوں سے متعلق جان کر شو میں شرکت کرنے سے انکار کر سکتی تھیں۔

اداکارہ نے لکھا کہ ممکن ہے کہ ان کے مینیجر کو ہر بات کا علم ہو اور انہوں نے اسے اسٹنٹ کے طور پر لیا ہو تاکہ زیادہ توجہ حاصل کی جا سکے۔

ٹی وی میزبان ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے بھی رابعہ انعم کے شو چھوڑ جانے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ان اداکاراؤں اور خواتین میزبان کا بھی احتساب ہونا چاہیے اور ان پر پابندی لگائی جانی چاہیے، جنہوں نے دوسروں کی زندگی خراب کی۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ دوسروں کے گھر تباہ کرنے والے تمام افراد پر پابندی لگائی جانی چاہیے۔

دوسری طرف رابعہ انعم کی جانب سے ندا یاسر کے براہ راست مارننگ شو کو چھوڑ جانے پر لوگ ان کی تعریفیں کرتے ہوئے انہیں بہادر قرار دے رہے ہیں۔

سماجی رہنما اور وکیل خلیل جبران ناصر نے بھی رابعہ انعم کو بہادر قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ان کا گھریلو تشدد اور بیویوں پر تشدد کرنے والے افراد کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا عزم قابل تحسین ہے۔

ان کے علاوہ ٹی وی شخصیات، صحافیوں اور عام افراد نے بھی رابعہ انعم کی تعریفیں کرتے ہوئے انہیں بہادر قرار دیا اور لکھا کہ ان کا قدم قابل تعریف ہے۔

خیال رہے کہ ماضی میں اداکار محسن عباس حیدر پر ان کی سابق اہلیہ اداکارہ فاطمہ سہیل نے ان پر 2018 میں بدترین گھریلو تشدد کے الزامات لگانے کے بعد ان سے خلع لے لی تھی۔

محسن عباس حیدر اور فاطمہ سہیل نے 2015 میں شادی کی تھی اور ان کا ایک بیٹا بھی ہے جو اب والدہ کے ساتھ رہتا ہے۔

Fatima Sohail files for separation from Mohsin Abbas Haider - Daily Times

سابق اہلیہ کی جانب سے تشدد کے الزامات لگائے جانے کے بعد محسن عباس حیدر پر شوبز شخصیات نے بھی تنقید کرتے ہوئے ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ متعدد اداروں نے کچھ وقت کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے سے بھی معذرت کرلی تھی۔


اپنا تبصرہ لکھیں