دن میں تھوڑی نیند کرنا بھی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند

دن میں تھوڑی نیند کرنا بھی دماغی صحت کے لیے فائدہ مند


برطانوی ماہرین کی جانب سے کی جانے والی ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دوپہر کے وقت میں کچھ دیر کی نیند کرنے کے انسانی صحت اور خصوصی طور پر دماغی صحت پر حیران کن اثرات پڑتے ہیں۔

ماضی میں کی جانے والی اس طرح کی تحقیقات میں بھی بتایا گیا تھا کہ دن میں کچھ دیر کی نیند بھی آنکھوں، دماغ اور اعصابی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ہوتی ہے۔

نئی تحقیق کے دوران ماہرین نے 35 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، تمام افراد کی عمریں 40 سے 65 سال تک تھیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق یوکے بائیو ڈیٹا بینک سے لیے گئے ڈیٹا کا ماہرین نے جائزہ لیا۔

ماہرین نے ڈیٹا کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ جو افراد دوپہر کے وقت میں نیند کرتے ہیں، ان کے دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں، انہوں نے اس کے لیے دماغی کے اسکین سمیت دیگر ٹیسٹس کا مطالعہ کیا۔

ماہرین نے بتایا کہ محض 30 منٹ تک دوپہر کو نیند کرنے والے افراد کی نہ صرف دماغی صحت بہتر ہوتی ہے بلکہ ان میں اعصابی بیماریوں سمیت دیگر ذہنی اور دماغی بیماریاں ہونے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق نتائج سے معلوم ہوا کہ دن کے اوقات میں محض 30 منٹ تک نیند کرنے سے دماغی عمر سست ہوجاتی ہے، یعنی دماغ نوجوان ہی رہتا ہے جب کہ دماغ کے سیلز بھی زیادہ مناسب طریقے سے کام کرتے ہیں۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ دن کے اوقات میں نیند کو معمول بنانے والے افراد کی دماغی عمر میں ڈھائی سے ساڑھے 6 سال تک کمی ہو سکتی ہے، یعنی ایسے افراد دماغی طور پر اپنی جینیاتی عمر سے زیادہ جوان نظر آئیں گے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ دوپہر کے وقت نیند کرنے سے ڈیمینشیا اور الزائمر جیسی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے، کیوں کہ پہلے کی جانے والی تحقیقات سے معلوم ہو چکا ہے کہ نیند کی کمی زیادہ تر ذہنی اور دماغی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔

ماہرین کے مطابق نیند کی کمی سے اعصاب اور دماغ کمزور پڑجاتا ہے، جس سے متعدد اعصابی اور ذہنی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں، اس لیے دن کے وقت میں نیند کرنا ذہنی صحت کے لیے فائدہ مند ہے۔

ماہرین نے نیند کے دورانیے اور دماغی صحت پر مزید تحقیق پر بھی زور دیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں