سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں نئے شیڈول پر دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات روکنے کی متفرق درخواستیں مسترد کردیں۔
سپریم کورٹ میں خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے سے متعلق متفرق درخواستوں پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے 31 مارچ کو خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا نیا شیڈول دے دیا ہے۔
عدالت نے حکم دیا کہ الیکشن کمیشن کل صوبائی حکومت سمیت تمام فریقین کا مؤقف سن کر مناسب حکم جاری کرے۔
ساتھ ہی عدالت نے نئے شیڈول پر دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات روکنے کی متفرق درخواستیں مسترد کردیں۔
واضح رہے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ گزشتہ سال 19 دسمبر کو ہوئی تھی جس میں حکمران جماعت تحریک انصاف کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
پہلے مرحلے میں صوبے کے 17 اضلاع کی 63 تحصیلوں میں بلدیاتی انتخابات ہوئے تھے۔
بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 16 جنوری کو ہونا تھا تاہم خیبر پختونخوا کی حکومت نے خراب موسم اور برف باری کو وجہ بتاتے ہوئے دوسرے مرحلے کو مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔
اس پر الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کو دو ماہ سے زائد عرصے تک کے لیے مؤخر کر دیا تھا اور نئی تاریخ 27 مارچ مقرر کی تھی۔
بعد ازاں پشاور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ دوسرے مرحلے کے انتخابات میں شامل 5 اضلاع اپر چترال، لوئر چترال، ایبٹ آباد، اپر دیر اور اپر کوہستان میں مارچ سےاپریل تک برفباری کا امکان ہے، ان حالات میں انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
ہائی کورٹ نے صوبے میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو رمضان المبارک کے بعد انتخابات کے انعقاد کی ہدایت کی تھی۔
تاہم 9 فروری کو سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کا انعقاد ملتوی کرنے کا پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے بھی 31 مارچ کو انتخابات کے دوسرے مرحلے کے انعقاد کا اعلان کردیا تھا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے 31 مارچ کو پولنگ کی مخالفت کی تھی جسے آج عدالت نے مسترد کردیا۔