حکومت پنجاب نے 22 فروری کو پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں شرکت کرنے والے بین الاقوامی کھلاڑیوں کے لیے حضوری باغ میں میوزک کنسرٹ کا منصوبہ منسوخ کردیا۔
پنجاب کابینہ کی کمیٹی برائے امن و امان کے حالیہ اجلاس میں ’سیکیورٹی خدشات اور کورونا وائرس‘ کے پیش نظر میوزک کنسرٹ کا منصوبہ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں وزیر قانون راجا بشارت، پنجاب کے سیکریٹری داخلہ، لاہور کے پولیس افسران اور پی سی بی نمائندگان نے شرکت کی۔
تقریب کی تجویز پی سی بی کی مشاورت سے کمشنر لاہور نے دی تھی، اجلاس میں کم و بیش 200 معززین کو شرکت کرنی تھی۔
معاملے سے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی طور پر متعلقہ حکام کی جانب سے تجویز کردہ تقریب کی منظوری دے دی گئی تھی تاہم پنجاب پولیس کے اعتراض کے بعد کابینہ کمیٹی نے ایک بار پھر تجویز پر تبادلہ خیال کیا۔
ابتدائی منصوبے میں کہا گیا تھا کہ پی ایس ایل کی ٹیمیں دوسرے مرحلے کے میچز لاہور میں کھیلیں گی اور میوزک ایونٹ میں بھی شریک ہوں گی۔
لاہور کے کمشنر کی جانب سے پیش کی جانے والی تجویز میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ غیر ملکی کھلاڑی لاہور جم خانہ گالف کلب میں گالف کھیلیں گے اور اورنج لائن ٹرین میں سفر بھی کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کمشنر اور پی سی بی نے ان تقریبات کے لیے اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی کا مطالبہ کیا گیا تھا تاہم پولیس نے کورونا وائرس اور سیکیورٹی خدشات کے باعث انکار کردیا۔
پولیس کے مطابق محکمے کی جانب سے پی ایس ایل کی سیکیورٹی کے لیے 10 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
لاہور کے سی سی پی او نے اجلاس کو بریفنگ دی کہ پی ایس ایل میں شریک کھلاڑیوں کے لیے ’بائیو سیکیور ببل‘ کی تجویز دی گئی ہے۔
ببل وہ ماحول ہوتا ہے جو باہر کی دنیا سے علیحدہ تیار کیا جاتا ہے اور ٹورنامنٹ میں شامل ہر شخص کے لیے صرف چند مقامات تک حدود مقرر کی جاتی ہے۔
مذکورہ حکمت عملی باہر کے لوگوں سے روابط کے ذریعے بیماری کو مزید پھیلنے کے خطرے کو کم کرنے کے لیے اختیار کی گئی ہے۔
بائیو ببل کا کلیدی جُز یہ ہے کہ کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ کےدوران اپنے خاندان، شائقین، دوست و احباب تک رسائی کی اجازت نہیں ہوگی۔
اجلاس میں نشاندہی کی گئی کہ میوزک کنسرٹ کی وجہ سے کھلاڑی اور دیگر عملہ بائیو ببل سے باہر آجائیں گے جس کی وجہ سے کورونا وائرس سے متعلق مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ شہر میں اس طرح کی آمد و رفت مسافروں کے لیے مشکلات کا باعث بنے گی جبکہ اس سے سیکیورٹی خدشات بھی محرک ہوں گے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ پولیس کے اعلیٰ افسران کو کھلاڑیوں کے قریب نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس سلسلے میں مہمان کھلاڑیوں کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ایلیٹ پولیس کمانڈوز اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو سونپی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی پنجاب، سیکریٹری داخلہ اور وزیر قانون کی جانب سے پولیس کی تجویز کو خیر مقدم کیا گیا ہے۔