اسرائیل کے وزیر برائے قومی سلامتی ایتمار بن گویر نے ایک بار پھر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ مقبوضہ دریائے اردن کے مغربی کنارے کے عوام کے لئے نئی سزائیں مقرر کی جائیں اور اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینیوں کو قتل کر دیا جائے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بن گویر نے الخلیل میں 3 اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا سبب بننے والے مسلح حملے کے بعد سوشل میڈیا ایکس سابقہ (ٹوئٹر) پر اپنا پیغام جاری کیا ہے۔
اسرائیلی وزیر نے مطالبہ کیا کہ اسرائیلیوں کا زندہ رہنے کا حق فلسطینی انتظامیہ کے شہریوں کے آزادانہ حرکت کے حق پر فوقیت رکھتا ہے۔
فلسطینی انتظامیہ کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے متعصب وزیر بن گویر نے کہا کہ یہ انتظامیہ دہشت گردی کی حوصلہ افزائی اور یہودیوں کے قتل کے لئے تنخواہیں دے رہی ہے۔
اسرائیلی وزیر کا کہنا تھا کہ دریائے اردن کے مغربی کنارے میں مزید فوجی چوکیاں قائم کرنے کی ضرو رت ہے اور فلسطینیوں کو گلیوں میں آزادانہ گھومنے پھرنے کی اجازت نہ دی جائے۔
بن گویر کا کہنا تھا کہ فلسطینی زمین پر قبضہ کیا جائے اور غزہ میں اسرائیلیوں کے لئے رہائشی بستیاں قائم کی جائیں۔ اسرائیلی جیلوں میں بند فلسطینیوں کے لئے پھانسی کی سزا کو دوبارہ سکیورٹی کابینہ کے ایجنڈے پر لایا جائے۔