کینیڈین پاپ گلوکار 26 سالہ جسٹن بیبر نے خود پر دو نوجوان خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور ریپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں من گھڑت کہانی قرار دے دیا۔
جسٹن بیبر پر 20 جون کو ٹوئٹر پر دو خواتین نے جنسی ہراسانی اور استحصال کے الزامات لگائے تھے۔
شوبز ویب سائٹ ہیوی کے مطابق گلوکار کے خلاف ڈینیئل کے نام سے بنائے گئے ٹوئٹر اکاؤںٹ پر ایک لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ جسٹن بیبر نے انہیں 6 سال قبل 2014 میں امریکی شہر آسٹن میں ہوٹل کے کمرے میں استحصال کا نشانہ بنایا۔
خاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ 9 مارچ کو جسٹن بیبر کا میوزک شو دیکھنے گئی تھیں اور شو کے بعد گلوکار نے انہیں اپنی دوست کے ساتھ ہوٹل چلنے کو کہا، جہاں گلوکار انہیں دوسرے کمرے میں لے گئے اور انہیں استحصال کا نشانہ بنایا۔
خاتون کے مطابق اس وقت جسٹن بیبر کی عمر 20 اور ان کی عمر 21 سال تھی اور وہ اپنے اچانک استحصال پر حیران رہ گئی تھیں۔
جسٹن بیبر کے خلاف ایک اور خاتون نے بھی ٹوئٹر پر جنسی استحصال اور ہراسانی کے الزامات عائد کیے تھے۔
ہیوی کے مطابق جسٹن بیبر پر معروف سوشل میڈیا اسٹار کاڈی نے بھی سنگین الزامات لگاتے ہوئے اور دعویٰ کیا کہ گلوکار نے 2015 میں ان کا ریپ کیا۔
سوشل میڈیا اسٹار نے اپنی ٹوئٹ میں پوسٹ شیئر کرتے ہوئے واقعے کے تفصیل بتائی اور دعویٰ کیا کہ گلوکار نے انہیں 5 مئی 2015 کو نیویارک کے ایک ہوٹل میں بلا کر ریپ کیا۔
کاڈی نامی خاتون نے دعویٰ کیا کہ جب وہ ہوٹل کے کمرے میں پہنچیں تو وہاں 5 دیگر لوگ بھی موجود تھے اور وہ جسٹن بیبر کے ساتھ فرانسیسی زبان میں بات کرنے لگیں تو گلوکار نے انہیں قریب آکر بیٹھنے کو کہا۔
خاتون کے مطابق جب وہ گلوکار کے قریب گئیں تو جسٹن بیبر نے ان کے جسم کو چھونا شروع کیا اور وہ وہاں سے اٹھ کر باتھ روم چلی گئیں اور گلوکار بھی ان کے پیچھے پیچھے وہیں آگئے اور انہوں نے باتھ روم کا دروازہ بند کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: جاوید اختر نے ریتیک روشن سے معافی مانگنے پر مجبور کیا، کنگنا رناوٹ
خاتون نے لکھا کہ انہوں نے گلوکار کو ایسا رویہ اختیار کرنے کی وجہ پوچھی تو جسٹن بیبر نے کہا کہ ابھی وہ انہیں ٹھیک طرح سے سب کچھ سمجھاتے ہیں۔
خاتون نے الزام عائد کیا کہ گلوکار نے دروازہ بند کرنے کے بعد انہیں بوسہ دیا اور ان کے جسم کو چھوا، ان کے کپڑے اتارے اور انہیں بستر پر لے گئے۔
کاڈی کے مطابق انہوں نے جسٹن بیبر کو کہا کہ وہ شادی سے قبل اور اپنے شوہر کے علاوہ کسی کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنا نہیں چاہتیں مگر گلوکار نے ان کی ایک بات نہ سنی۔
خاتون نے دعویٰ کیا کہ وہ اس دوران جسٹن بیبر کو دھکا دے کر وہاں سے بھاگ آئیں۔
دونوں خواتین کی جانب سے جنسی ہراسانی اور ریپ الزامات کے بعد جسٹن بیبر نے 21 جون کو اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں الزامات کو مسترد کیا۔
برطانوی اخبار دی گارجین کے مطابق جسٹن بیبر پر الزام لگانے والی پہلی خاتون نے تمام ٹوئٹس ڈیلیٹ کردیں اور گلوکار نے ان کے الزامات کو من گھڑت کہانی قرار دیا۔
جسٹن بیبر نے اپنی سلسلہ وار ٹوئٹس میں واضح کیا کہ جس دن کا ذکر خاتون کر رہی ہیں، اس دن وہ مذکورہ ہوٹل میں تھے ہی نہیں اور انہوں نے اس حوالے سے کچھ ثبوتوں کے اسکرین شاٹس بھی پیش کیے۔
گلوکار کا کہنا تھا کہ جس دن ڈینیئل نامی لڑکی ان پر جنسی استحصال کے الزامات لگا رہی ہیں، اس دن وہ دراصل اس وقت کی اپنی گرل فرینڈ گلوکارہ سیلینما گومز کے ساتھ دوسرے ہوٹل میں تھے۔
برطانوی اخبار کے مطابق اگرچہ جسٹن بیبر نے پہلی خاتون کے الزامات کی وضاحت کی مگرانہوں نے سوشل میڈیا اسٹار کاڈی کے الزامات پر کوئی بات یا وضاحت نہیں کی تاہم انہوں نے اپنی ٹوئٹس میں اپنے خلاف ہر طرح کے الزامات کو من گھڑت قرار دیا۔