اسلام آباد:
حکومت نے ترسیل کرنیوالی کمپنیوں کیلیے انشورنس گارنٹی کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔وفاقی حکومت نے پاکستان کے راستے اشیاکی ترسیل کرنیوالی کمپنیوں کیلیے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کی انشورنس گارنٹی کو لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ٹی آئی آر آپریٹرز کو اے گریڈ کی حامل انشورنس کمپنی کی جانب سے ڈائریکٹر جنرل ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی کے نام پرانشورنس گارنٹی جمع کروانا ہوگی جس کیلیے ایف بی آر نے کسٹمز رولز میں ترامیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف بی آر نے کسٹمز رولز میں ترامیم کا مسودہ تیار کرلیا ہے اور اس مسودے پر اسٹیک ہولڈرز سے پندرہ دن کے اندر اندر آراو تجاویز طلب کرلی ہے، مقررہ معیاد کے بعد موصول ہونیوالی تجاویز کو قبول نہیں کیا جائیگا۔
’’ایکسپریس‘‘کو دستیاب کسٹمز رولز میں ترامیم کے مسودے میں بتایا گیا ہے کہ ٹی آئی آر رولز کے تحت ٹرانسپورٹ کمپنیوں کو سامان کی ترسیل کیلیے پاکستان کی راہداری استعمال کرنے کیلیے ڈی جی ٹرانزٹ ٹریڈ کراچی کے نام ڈیڑھ کروڑ روپے کی مالی انشورنس گارنٹی جمع کرانا ہوگی اور پاکستان کے راستے اشیا کی ترسیل کیلیے اشیا کے بھرے کنٹینر کے پاکستانی حدود میں داخل ہوتے وقت ان اشیا پر عائد ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی رقم کے برابر رقم رکھی جائے گی۔