وفاقی حکومت کی جانب سے توانائی پالیسی منصوبہ بندی کی منظوری کے تحت تجارتی اوقات کار میں تبدیلی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر سرمایہ کاروں کے شدید ردعمل کے بعد حصص کی قیمتوں میں کمی آگئی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے گزشتہ روز کہا تھا کہ ملک بھر میں شادی ہالز رات 10 بجے جبکہ مارکیٹ رات ساڑھے 8 بجے بند کر دی جائیں گی۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے کہا کہ سیمنٹ سیکٹر کو ٹریڈنگ کے دوران بڑا دھچکا لگا کیونکہ لکی سیمنٹ لمیٹڈ، ڈی جی خان سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ، چیرٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈاور ماپل لیف سیمنٹ فیکٹری لمیٹڈکے سودے گزشتہ روز کے مقابلے میں کم پر بند ہوئے۔
عارف حبیب لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے باعث بینچ مارک انڈیکس انتہائی نیچے گرگیا جس کے سبب حصص کم ہونا شروع ہوئے۔
اس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس 40630.64 پوائنٹس پر آ گیا جو گزشتہ سیشن کے مقابلے میں 185.26 پوائنٹس یا 0.45 فیصد کم ہے۔
مجموعی طور تجارتی حجم میں 17 فیصد کمی کے بعد حصص کی تعداد 20 کروڑ 11 لاکھ ہوگئی ہے۔
روزانہ کی بنیاد پرتجارتی حجم 31.8 فیصد سے کم ہوکر 2 کروڑ 19 لاکھ ڈالر ہوگیا ہے۔
تجارتی حجم میں نمایاں حصہ ڈالنے والے اسٹاک میں ہیسکول پیٹرولیم لمیٹڈ(2 کروڑ 50 لاکھ حصص)، ورلڈ کال ٹیلی کام لمیٹڈ (ایک کروڑ 63 لاکھ حصص)، سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایک کروڑ 43 لاکھ حصص)، الشاہیز کوآپریشن لمیٹڈ (ایک کروڑ17 لاکھ حصص)، دیوان فاروقی موٹرز لمیٹڈ (92 لاکھ حصص) شامل ہیں۔
انڈیکس کی کارکردگی میں منفی حصہ ڈالنے والے شعبوں میں سیمنٹ (60.4 پوائنٹس)، کمرشل بینکنگ (53.1 پوائنٹس)، پاور جنریشن اور ڈسٹری بیوشن (27.5 پوائنٹس)، تمباکو (14.6 پوائنٹس) اور فارما سیوٹیکل (14.2 پوائنٹس) شامل ہیں۔
ایسی کمپنیاں جن کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے، ان میں پریمیئم ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ(39.68 روپے) کولگیٹ پامولیو پاکستان لمیٹڈ(30.01 روپے)، انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ(22.08 روپے)، شیلڈ کوآپریشن لمیٹڈ (15.82 روپے) اور جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز لمیٹڈ(12.45 روپے) شامل ہیں۔
ایسی کمپنیاں جن کے حصص کی قیمتوں میں سب سے زیادہ کمی آئی ہے ان میں سفئیر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (66.17 روپے)، سنوفی ایونٹس پاکستان لمیٹڈ (44.40 لمیٹڈ) پاکستان ٹوبیکو کمپنی لمیٹڈ (43.92 روپے)، ریلائنس کاٹن اسپننگ ملز لمیٹڈ (26.09 روپے) اور پاک سوزوکی موٹر کمپنی لمیٹڈ (12.44 روپے) شامل ہیں۔