لاہور: بے جان سیریز میں اچانک جان پڑگئی، پاکستان نے میچ نتیجہ خیز بنانے کی ٹھان لی۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین راولپنڈی ٹیسٹ میں بے جان پچ پر دونوں ٹیموں نے رنز کے ڈھیر لگائے،بارش کی وجہ سے بھی بدمزگی ہوئی، کراچی میں بھی کینگروز نے بیٹنگ فارم برقرار رکھی مگر جواب میں پاکستانی بیٹرز لڑکھڑا گئے۔
فالوآن نہ کرانے والی مہمان ٹیم پر امید تھی کہ پہلی بار میں 150سے بھی کم اسکور کرنے والے گرین کیپس زیادہ مزاحمت نہیں کرپائیں گے مگر کپتان بابر اعظم نے عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کے ساتھ شراکتوں میں یادگار کارکردگی پیش کرتے ہوئے آسٹریلیا کو یقینی فتح سے محروم رکھا، دنیا بھر کے مبصرین اور شائقین نے اس صورتحال میں میچ ڈرا کرانے کو بھی جیت کے مترادف قرار دیا۔
اسی اعتماد کے بھروسے پاکستان ٹیم قذافی اسٹیڈیم میں پیر سے شروع ہونے والے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میں فتح کے ساتھ سیریز کی ٹرافی اپنے نام کرنے کیلیے پر عزم ہے، گزشتہ روز آرام کرنے والے دونوں ٹیموں کے کھلاڑی ہفتے کو بھرپور مشقوں کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے اپنی صلاحیتیں نکھارنے کی کوشش کریں گے۔
اسکواڈز کی آمدورفت کے روٹس کی نگرانی جاری ہے، اطراف کی سڑکوں پر سرچ آپریشن بھی جاری ہے، پریکٹس کے دوران بھی قذافی اسٹیڈیم میں سخت حفاظتی حصار قائم رہے گا۔ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق بھی لاہور ٹیسٹ کے نتیجہ خیز ہونے کیلیے پر امید ہیں۔
وچوئل میڈیا کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ کراچی ٹیسٹ میں کرکٹرز نے شاندار فائٹ کی جس پر فخر ہے، میچ کا جس طرح اختتام ہوا، وہ تاریخی لمحہ تھا، لوگ ناممکن سمجھ رہے تھے، پاکستانی بیٹرز نے ممکن کردکھایا، ایشز سیریز جیتنے والی ٹیم کے مقابل چوتھی اننگز میں ایک ہزار گیندیں کھیلنا بڑی بات ہے، اس ٹیم کی مینجمنٹ کا حصہ ہونے پر خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں، کراچی میں ڈرا سے ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے، قذافی سٹیڈیم میں رزلٹ چاہتے ہیں مگر بھرپور محنت سے بہترین کرکٹ کھیلنا پڑے گی، تینوں شعبوں میں اچھی پرفارمنس دے کر ہی سیریز جیت سکتے ہیں۔
پچز پر سوالات اٹھائے جانے پر ان کا جواب تھا کہ اعتراض درست نہیں، راولپنڈی میں خراب موسم کی وجہ سے کھیل متاثر ہوا، اگر پورا وقت ملتا تو جاندار کرکٹ ہوتی، کراچی کی پچ ٹیسٹ کرکٹ کے معیار کے مطابق تھی، دونوں ٹیموں کی صلاحیتوں کی مکمل جانچ ہوئی، اچھی کرکٹ دیکھنے کو ملی۔
ادھر آسٹریلوی ٹیم کے کوچ اینڈریو میکڈونلڈ کہتے ہیں کہ کراچی میں مچل سویپسن نے اچھی بولنگ کی اور کئی مواقع پیدا کیے، ہماری بنچ اسٹرینتھ بھی اچھی ہے، جو کھلاڑی نہیں کھیلے وہ میدان میں اترنے کیلیے مکمل تیار ہیں، قذافی اسٹیڈیم کی پچ دیکھ کر حتمی الیون کا فیصلہ کریں گے، گزشتہ دونوں ٹیسٹ میں اچھی کرکٹ کھیلی، لاہور میں 5روز بھی معیار برقرار رکھنے کی کوشش کرینگے۔