پاکستان شوبز انڈسٹری کے سینئر اداکار بہروز سبزواری نے بالی ووڈ سے موصول ہونے والی پیشکش کو ٹھکرانے کی وجہ بتادی۔
بہروز سبزواری نے حال ہی میں ایک نجی ٹی وی شو میں بطور مہمان شرکت کی جہاں اُنہوں نے مشہور ڈرامہ سیریل ’خدا کی بستی‘ میں اپنے کردار ’نوشا‘ اور ’تنہایاں‘ میں’قباچہ‘کی وجہ سے بھارت میں اپنی مقبولیت کے بارے میں بات کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں سلمان خان کا مداح ہوں تو جب میں لندن میں ایک اسٹور پر تھا تو ان کے بھائی سہیل خان بھی اپنی والدہ اور بہن کے ساتھ وہاں موجود تھے۔
بہروز سبزواری نے بتایا کہ میں نے ان سے ملاقات کی اور ان کی والدہ سے ملوانے کو کہا تو اُنہوں نے اپنی والدہ سے میری ملاقات کروائی تو اُنہوں نے مجھے بھی پہچان لیا جوکہ میرے لیے حیرت کی بات تھی۔
اُنہوں نے بھارتی اداکار راج کپور کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری ٹیلی ویژن انڈسٹری کی ٹیم کو ایک کرکٹ میچ کے لیے شارجہ میں مدعو کیا گیا تھا تو وہاں راج کپور نے تمام اداکاروں سے ملاقات کی اور شہناز شیخ کو ایک بھارتی فلم میں کام کرنے کی پیشکش بھی کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ میں اس وقت شارجہ نہیں جاسکا تھا کیونکہ میں ایک پاک چین پروڈکشن کے لیے چین گیا ہوا تھا لیکن مجھے دیگر اداکاروں نے یہ بتایا کہ راج کپور نے شارجہ سے میرے لیے یہ پیغام بھیجا ہے کہ ’جب بھی قباچہ (بہروز سبزواری) بھارت آئیں گے تو وہ میرے مہمان ہوں گے‘۔
بہروز سبزواری نے بھارت میں کامیڈین جونی لیور سے ہونے والی ملاقات کا دلچسپ قصّہ سناتے ہوئے کہا کہ بھارت میں جونی لیور کے ساتھ میری بہت اچھی دوستی ہوئی، اُنہوں نے مجھے بھارت کے ایک ہوٹل میں میری اہلیہ کے ساتھ دیکھا۔
اُنہوں نے بتایا کہ ہوٹل میں اہلیہ کے ساتھ چلتے ہوئے جونی لیور نے مجھے پیچھے سے آکر زور سے گلے لگا لیا اور بلند آواز میں کہا ’قباچہ بھائی، آپ کب آئے؟ جس کے بعد وہ ہمارے ساتھ 8 گھنٹے بیٹھے، ہمارے لیے کھانا منگوایا، ہمیں بہت ہنسایا اور ہم نے بہت اچھا وقت گزارا۔
بہروز سبزواری نے بالی ووڈ سے موصول ہونے والی پیشکش کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے بھارتی فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا کیونکہ مجھے جو کردار پیش کیا گیا وہ ایک سیاست دان کا تھا اور اس کردار کے پاکستان کے بارے میں منفی خیالات تھے۔
انہوں نے اپنی بات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ میں کوئی ایسا کردار ادا نہیں کر سکتا جو میرے ملک کے خلاف ہو اور اس لیے میں نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔