بھارت: دنیا کے سب بڑے مندر میں عملے کے 700 افراد میں کورونا کی تشخیص


بھارت میں دنیا کے سب بڑے مندر میں گزشتہ دو ماہ کے دوران عملے کے 700 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق مندر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ تیر ومالا قبضے میں لارڈ وینکٹیشورا مندر میں 11 جون سے اب تک مندر کے دو اراکین سمیت سابق ملازم کورونا سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 22 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے۔

خیال رہے کہ مذکورہ مندر دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے زیادہ دولت مند مندروں میں سے ایک ہے جو جنوبی بھارت کے شہر تیرومالا قصبے میں واقع ہے۔

علاوہ ازیں بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 62 ہزار 64 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

بھارت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد امریکا اور برازیل کے مقابلے میں نسبتاً کم ہے لیکن بھارت میں اموات کی تعداد بہت کم بتائی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ بھارت میں کورونا سے اب تک 45 ہزار سے کم افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

بھارت میں کورونا کے کیسز شہری علاقوں سے چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں پھیل رہے ہیں اور طبی مراکز پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مندر کے مجموعی طور پر 743 ملازمین میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

مندر کے حکام نے بتایا کہ کورونا سے متاثرین افراد کو طبی سہولت فراہم کی جارہی ہے جبکہ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے سے متعلق ایس او پیز پر بھی عمل پیرا ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عقید مندوں نے بھی ماسک پہن رکھے ہیں۔

یہ واضح نہیں تھا کہ مندر پر آنے والے یومیہ ہزاروں عقیدت مندوں میں سے کتنے وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ مندر کے ٹرسٹ میں تقریباً 22 ہزار 500 کارکنان اور 300 کاہن شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مذکورہ ٹرسٹ میں 10 مندروں پر کنٹرول ہے جن میں مرکزی وینکٹیشور مندر ہے جہاں 36 کاہن ملازم ہیں۔

واضح رہے کہ بھارت سخت لاک ڈاؤن کے بعد مرحلہ وار دوبارہ کھولنا شروع کردیا ہےجو 25 مارچ کو نافذ کیا گیا۔

جون میں مندروں اور دیگر عبادت گاہوں کو کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔

بھارت میں ہزاروں مندر میں جگہ کی گنجائش کم ہوتی ہے جس میں معاشرتی دوری مشکل ہوجاتی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں