بھارت میں ایک روز کے دوران کورونا وائرس کے سب سے زیادہ 22 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 442 افراد زندگی کی بازی ہار گئے، ملک کے مغربی اور جنوبی علاقوں میں وائرس کا پھیلاؤ مون سون کی شدید بارشوں کے دوران سامنے آیا۔
برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر جس کا دارالحکومت گنجان ترین اور معاشی حب سمجھے جانے والا شہر ممبئی ہے وہاں کورونا کیسز کی سب سے بڑی تعداد ریکارڈ کی گئی۔
مہاراشٹر میں آج(4 جولائی) کو کورونا کے مزید 6 ہزار 364 بئے کیسز سامنے آئے اور اس وائرس کے باعث ہونے والی بیماری کووِڈ 19 سے مزید 198 افرا لقمہ اجل بنے۔
عالمی سطح پر کورونا وائرس کے کیسز پر نظر رکھنے والی جان ہاپکنز یونیورسٹی کی ویب سائٹ کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں کووِڈ 19 کے 18 ہزار 655 مریض ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ صحتیاب افراد کی تعداد 60 فیصد کے قریب یعنی 3 لاکھ 94 ہزار 227 ہے۔
ادھر ممبئی میں حکام نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں شدید بارشوں کا امکان ہے اس لیے ساحلی مقامات سے دور رہیں۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ مون سون برسات سے شہر کے مئی حصوں میں پانی کھڑا ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کی روک تھام کی کوششیں متاثر اور اس کے نتیجے میں انفیکشن کا شکار ہونے والے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
دوسری جانب جنوبی ریاست تامل ناڈو بھارت میں کورونا سے دوسری سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ریاست ہے جہاں ایک لاکھ سے زائد کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔
یاد رہےکہ بھارت نے وائرس کا پھیلاؤ رکنے کے لیے 10 مارچ سے ’دنیا کا سب سے سخت‘ لاک ڈؤن نافذ کیا تھا جس میں معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے گزشتہ چند ہفتوں کے دوران مرحلہ وار نرمی کی گئی۔
ماہر وبائیات نے خبردار کیا ہے کہ بھارت میں کورونا کا عروج آئندہ ہفتوں یا مہینوں میں سامنے آسکتا ہے جس کی وجہ سے ملک کا نظامِ صحت جو پہلے ہی خاصہ بوجھ برداشت کررہا ہے مزید دباؤ میں آجائے گا۔
واضح رہے گزشتہ برس دسمبر میں چین سے پھیلنے والی عالمی وبا دنیا کے 188 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے اور اب تک تقریباً ایک کروڑ 11 لاکھ افراد اس سے متاثر ہوچکے ہیں۔
دنیا بھر میں اس وائرس کے باعث 5 لاکھ 25 ہزار 491 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 58 لاکھ 89 ہزار سے زائد ہے۔