انڈیا، مدھیہ پردیش میں رکن پارلیمنٹ 14 سالہ لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق ایک 32 سالہ شخص راجندرا مہرہ عرف پردیپ کو گذشتہ ہفتے مدھیہ پردیش کے قریب ایک 14 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا اور اجتماعی زیادتی کے الزام میں کو گرفتار کرلیا گیا۔
شاہ پورہ تھانے کے انچارج ایچ یادو نے اپنے بیان میں کہا کہ راجندرا مہرہ عرف پردیپ اور اس کے دو دوستوں نے نابالغ لڑکی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ 20 جنوری کو شاہ پورہ میں پیش آیا، جو مدھیہ پردیش سے تقریبا 45 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دیگر دو ملزمان ابھی فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
پولیس حکام نے واضح کیا کہ متاثرہ لڑکی پردیپ کی واقف تھی اور دونوں کا تعلق ایک ہی گاوں سے ہے، بچی اسکول جارہی تھی تو اسے اسکول لے جانے کا وعدہ کرتے ہوئے اسے اپنی گاڑی میں بیٹھنے کو کہا۔
پردیپ کے ساتھ اس کے دو مزید دوست بھی موجود تھے جو بچی کو اسکول چھوڑنے کے بجائے لڑکی کو الگ جگہ لے گئے جہاں انہوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد ، ملزم نرسنگ پور ضلع کے پڑوسی ضلع گوٹےگاؤں میں بچی کو چھوڑ گیا جہاں سے اس نے ایک بوڑھی عورت کی مدد لیتے ہوئے اپنے رشتہ دار کو فون کیا۔
بچی نے لواحقین کو تکلیف دہ واقعے کے بارے میں کچھ نہیں بتایا کیونکہ ملزم نے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اس کے والدین اور کنبہ کے دیگر افراد کو جان سے مار ڈالے گا۔
بعد ازاں بچی کے لواحقین کو اطلاع کردی گئی، اس کے بعد بچی کے والد نے 24 جنوری کو پولیس شکایت درج کروائی۔شکایت کی بنیاد پر، ان تینوں کے خلاف آئی پی سی کی متعلقہ دفعات کے تحت ایک مقدمہ درج کیا گیا ۔
جس میں 376 (عصمت دری کی سزا) اور بچوں سے تحفظ برائے جنسی جرائم (پی او سی ایس او) ایکٹ بھی شامل ہے۔