لاہور:
بورڈ آفیشلز پررمیزراجہ کو متنازع بنانے کا الزام عائد ہوگیا جب کہ سابق پیسر عاقب جاوید کا کہنا ہے کہ چیف ایگزیکٹیو وسیم خان اور ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی ایسی کوشش کررہے ہیں۔ایک انٹرویو میں عاقب جاوید نے کہاکہ کسی بھی عہدے پر نئے آنے والے کو خوش آمدید کہا جاتا ہے، یہ نہیں کہتے کہ اس سے یہ نہیں ہونا، وہ نہیں ہونا، کہیں ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی گھر تو نہیں چلے گئے، موجودہ صورتحال میں ہونے والے نقصان کو انھوں نے کنٹرول نہیں کیا، سمیع نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ سابق چیئرمین احسان مانی کے ہوتے ہوئے ہی معاملات کو سنبھالا ہوا تھا،اب کوئی والی وارث نہیں رہ گیا،آخر چیف ایگزیکٹیو وسیم خان اور سمیع الحسن جیسے لوگوں کا آپ کوکرنا کیا ہے،یہ جان بوجھ کر ایسا کررہے ہیں، یہ رمیز راجہ کو آنے سے پہلے ہی متنازع بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ کرکٹ معاملات میں جو کچھ بھی ہوااس کی تمام تر ذمہ داری وسیم خان پر عائد ہوتی ہے،مصباح الحق نے ایک دن بھی کسی ٹیم کی کوچنگ نہیں کی تھی، ان کو ہیڈ کوچ بنا دیا،وقار یونس کو پانچویں بار قومی ٹیم کے ساتھ وابستہ ہونے کا موقع فراہم کیا، چیف سلیکٹر کا تقررانھوں نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ کی کوئی سمت متعین نہیں ہوسکی،بھارت،انگلینڈ، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ جیسی ٹیموں نے کھلاڑیوں کے بڑے پول میں سے کسی پوزیشن پر 5مختلف کھلاڑیوں کو بھی آزمایا مگر پھر ایک حتمی فیصلہ کیا،ہم انگلینڈ کیخلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی 4اوپنرز کو میچز کھلارہے تھے،ابھی تک طے نہیں کہ کسے کس پوزیشن پر کھیلنا ہے۔
دریں اثنا نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کے استفسار پر ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے کہا کہ میں اس حوالے سے کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔