آڈیو لیکس سامنے آنے کے کئی ہفتوں کے بعد ایک اور کلپ منظر عام پر آگیا جس میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سابق وزیر اعظم کے پاس موجود گھڑیوں کی فروخت کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔
21 سیکنڈ پر مشتمل سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی آڈیو میں زلفی بخاری اور بشریٰ بی بی کو گھڑیوں کے بارے میں بات چیت کرتے سنا جاسکتا ہے۔
آڈیو کے آغاز میں بشریٰ بی بی نے مبینہ طور پر زلفی بخاری کو بتایا کہ عمران خان کی چند گھڑیاں ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ وہ گھڑیاں آپ کو دے دوں تاکہ آپ انہیں فروخت کردیں، یہ گھڑیاں ان کے زیر استعمال نہیں ہیں، اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ انہیں فروخت کر دیا جائے۔
مبینہ آڈیو میں بات چیت کا اختتام کرتے ہوئے زلفی بخاری کہتے ہیں کہ جی بالکل مرشد، میں یہ کروں گا۔
سابق وزیر زلفی بخاری یا پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے تاحال معاملے پر رد عمل سامنے نہیں آیا۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما حنا پرویز بٹ نے اپنی ٹوئٹ میں سابق وزیر اعظم کی اہلیہ پر وزیر اعظم ہاؤس میں گھڑیوں کے کاروبار میں ملوث ہونے کا الزام لگایا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہے ایمان دار عمران خان کی کہانی جن کی بیگم صاحبہ وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھ کر گھڑیوں کا کاروبار کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ آج بشری بی بی نے نیازی صاحب کو پکا گھڑی چور ثابت کر دیا۔
گزشتہ دنوں آڈیو ریکارڈنگ سامنے آنے کا ایک سلسلہ شروع ہوا جس میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو نجی محفلوں کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سنا گیا۔
ان سامنے آنے والے کچھ کلپس میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور ان کے سابق وزرا اور پرنسپل سیکرٹری کے درمیان سائفر کے بارے میں بھی مبینہ گفتگو کرتے ہوئے سنایا گیا جب کہ اس متنازع سائفر کو پی ٹی آئی قیادت طویل عرصے سے ان کی حکومت گرانے کے لیے ’غیر ملکی سازش‘ کے ثبوت کے طور پر پیش کر تی رہی۔
اکتوبر میں سامنے آنے والی اس مبینہ آڈیو میں عمران خان پی ٹی آئی چیئرمین پارٹی رہنماؤں شیریں مزاری اور اسد عمر کے ساتھ سائفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنے گئے، کلپ میں تینوں رہنما سائفر پر تبادلہ خیال کر رہے تھے اور مبینہ طور پر حکمت عملی بنا رہے تھے کہ کیسے اسے عوام میں کیسے چلایا جائے۔
اس آڈیو کے سامنے آنے سے ایک روز قبل ایک مبینہ آڈیو ریکارڈنگ منظر عام پر آئی تھی جس میں مبینہ طور پر عمران خان تحریک عدم اعتماد کے دوران اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت اور ایوان میں نمبر گیم سے متعلق بات چیت اور تبادلہ خیال کر رہے تھے۔