بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے 9 مئی کے جناح ہاؤس، عسکری ٹاور اور تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ مقدمات میں عبوری ضمانتوں کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
بانی پی ٹی آئی نے تینوں مقدمات میں اپنے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے ضمانت کی درخواستیں دائر کر دیں۔
درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 9 مئی کو درخواست گزار لاہور میں موجود ہی نہیں تھا۔
درخواستوں میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمات درج کیے، ان مقدمات میں 200 سے زائد ملزمان کی ضمانتیں پہلے ہی منظور کی جاچکی ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے حقائق کا درست جائزہ لیے بغیر ضمانتیں خارج کیں، لاہور ہائی کورٹ سے استدعا ہے کہ وہ عبوری ضمانتیں منظور کر کے پولیس کو ان مقدمات میں گرفتاری سے روکے۔
یاد رہے کہ 9 جولائی کو انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی نو مئی کے تین مقدمات میں عبوری ضمانت خارج کر دی تھیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو جناح ہاؤس، عسکری ٹاور ،تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں تین روز پی ٹی آئی کے بانی کی عبوری ضمانتوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔
سرکار نے عمران خان کی جناح ہاؤس اور دیگر دونوں مقدمات میں گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری وکیل نے مؤقف اپنایا ہے کہ عمران خان سے تفتیش کے لیے ان کی گرفتاری درکار ہے۔
عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتوں کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے عبوری ضمانت خارج کردیں۔