بابراپنی اتھارٹی منوائیں،کامران اکمل کامشورہ


 کراچی: 

 بابر اعظم کو اپنی اتھارٹی منوانے کامشورہ ملنے لگا، وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کہتے ہیں کہ کپتان کو لیپ ٹاپ سلیکٹرز پر انحصار نہیں کرنا چاہیے, بورڈ نے انھیں جو اختیار دیا اس کو استعمال کرنا چاہیے, ٹی 20 پرفارمنس پر ٹیسٹ ٹیم میں انتخاب پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچائے گا۔تفصیلات کے مطابق وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل کا اپنے یوٹیوب چینل پر کہنا تھاکہ میں سمجھتا ہوں کہ کپتان کا کردار بہت بڑا ہوتا ہے، اسے لازمی طور پر ان پلیئرز کی سلیکشن پر اصرار کرنا چاہیے جوکہ اسے درکار ہوں، تمام کامیاب ٹیموں کے کپتان اپنے پلیئرز کا انتخاب خود کرتے اور ایسی ٹیم تیار کرتے ہیں جوکہ میچ ونرز پر مشتمل ہوتی ہے، انگلینڈ، بھارت اور نیوزی لینڈ کی مثال سامنے ہے، ان کے پاس بہترین کپتان ہیں جنھوں نے اپنی مضبوط ٹیمیں بنائی ہوئی ہیں۔

یہی ذمہ داری بابر اعظم پر بھی عائد ہوتی ہے، اگر وہ اپنی ٹیم کیلیے نہیں کہیں گے تو خود اپنی توجہ اور پرفارمنس کو نقصان پہنچائیں گے، اسی لیے میں سمجھتا ہوں کہ یہ بابر کی ذمہ داری ہے، وہ اب بچے نہیں رہے، وہ تجربہ کار اور ٹاپ کلاس پلیئر ہیں، پی سی بی نے انھیں مکمل اختیار دیا ہے، انھیں اس اختیار کو استعمال کرنا چاہیے، اگر انھوں نے ان لوگوں پر انحصار کیا تو ہماری کرکٹ بہتری کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکے گی۔ کامران اکمل نے ٹیسٹ ٹیم کا انتخاب ٹی 20 پرفارمنس پر کرنے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ مختصر فارمیٹ میں اچھا کھیلنے کی بنیاد پر کسی کو ٹیسٹ فارمیٹ کیلیے منتخب نہیں کرسکتے جبکہ ابھی یہی کچھ ہورہا ہے۔

اس سے پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچے گا، بورڈ کو سلیکشن پالیسی پر نظرثانی کی ضرورت ہے, صرف لیپ ٹاپ سامنے رکھ کر اعدادوشمار دیکھ کر ٹیم منتخب نہیں کرسکتے, ایسی چیزیں مکی آرتھر جیسیے غیرملکی کوچز نے متعارف کرائیں جبکہ وہ اس سے ہماری کرکٹ میں کوئی بہتری نہیں لاسکے بلکہ الٹا نقصان پہنچایا، وہی پالیسی اب اختیار کی گئی اور اس بار بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا، اگر کوئی 4 میچز میں ایک اسپیل اچھا کرتا تو کہا جاتا ہے کہ اس نے بہت اچھا پرفارم کیا، ہمیں ان تمام معاملات کو درست کرنا ہوگا۔


اپنا تبصرہ لکھیں