امریکہ میں ای کولائی سے جڑی ایک وبا نے درجنوں افراد کو بیمار کردیا ہے، جس کے نتیجے میں ایک ہلاکت اور متعدد افراد کی اسپتال میں داخلے کی اطلاعات ہیں۔ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (CDC) نے تصدیق کی ہے کہ مختلف برانڈز کی بَیگ شدہ آرگینک گاجریں، جن میں بنی لو اور اسٹور برانڈز جیسے کروگر، پبلکس، ٹارگٹ، ٹریڈر جوز، والمارٹ، ویگمنز، اور ہول فوڈز شامل ہیں، اس وبا کی وجہ ہیں۔
آلودہ گاجریں: ایک موت اور درجنوں بیمار
ملینڈا پرٹ نے اس وقت حیرانی کا سامنا کیا جب ایک خبر کے ذریعے انہیں پتا چلا کہ انہوں نے وہی گاجریں خریدی ہیں جو اس وبا کا سبب بنی ہیں۔ گاجریں کھانے کے بعد انہیں شدید علامات جیسے خون آلود اسہال اور الٹی کا سامنا ہوا، جس کے بعد وہ اسپتال میں داخل ہوئیں۔
ای کولائی کی اقسام: صحت کے لیے سنگین خطرہ
یہ وبا شگا ٹاکسن پیدا کرنے والے ای کولائی کے ایک خطرناک قسم (O121:H19) سے منسلک ہے، جو سنگین بیماریوں جیسے گردے فیل ہونے اور ہیمولیٹک یورمک سنڈروم کا سبب بن سکتی ہے۔
ای کولائی کے پھیلاؤ کی وجوہات
ای کولائی عام طور پر آلودہ کھانے یا پانی کے ذریعے پھیلتی ہے، خاص طور پر اگر یہ جانوروں کے فضلے کے رابطے میں آئے ہوں۔ آرگینک فارمنگ کے طریقے بعض اوقات آلودگی کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔
علامات: ای کولائی کی نشاندہی کیسے کریں
ای کولائی انفیکشن کی علامات میں پیٹ میں شدید درد، قے، اسہال (اکثر خون آلود)، اور بخار شامل ہیں۔ خون آلود اسہال ای کولائی کا ایک واضح نشان ہو سکتا ہے۔
علاج: کب طبی مدد لینی چاہیے
زیادہ تر ای کولائی کے کیسز خود ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں، لیکن شدید حالتوں میں طبی مدد ضروری ہے۔ خون آلود اسہال، شدید درد، یا پانی نہ پینے کی حالت میں فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
حفاظتی تدابیر: ای کولائی سے بچاؤ کیسے ممکن ہے
- سبزیاں اور پھل اچھی طرح دھوئیں، چاہے وہ “پہلے سے دھلی ہوئی” کے لیبل کے ساتھ آئیں۔
- کھانے کے برتن، کاؤنٹر، اور ہاتھوں کو اچھی طرح صاف کریں۔
- مشکوک گاجریں یا دیگر آلودہ خوراک فوراً تلف کریں۔
- تازہ معلومات کے لیے CDC اور FDA کی جاری کردہ ری کال نوٹس کو چیک کریں۔
جاری تحقیقات اور اثرات
ابھی تک کی تحقیقات میں متعدد آرگینک گاجر برانڈز متاثر پائے گئے ہیں۔ متاثرہ افراد، جیسے ملینڈا پرٹ، کے مطابق، اس واقعے نے ان کے کھانے کے حفاظتی نظام پر اعتماد کو شدید متاثر کیا ہے۔
یہ واقعہ کھانے کی حفاظت کی اہمیت اور خوراک کے ممکنہ خطرات کے بارے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔