ٹرمپ نے ڈاکٹر جے بھاٹ اچاریا کو این آئی ایچ کے ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کر دیا

اچاریا کو این آئی ایچ کے ڈائریکٹر کے طور پر نامزد کر دیا


کووڈ-19 لاک ڈاؤن پر تنقید اور نئی تقرری

صدر منتخب ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے معروف صحت کے محقق ڈاکٹر جے بھاٹ اچاریا کو نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کا اگلا ڈائریکٹر نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بھاٹ اچاریا کووڈ-19 کے لاک ڈاؤنز پر اپنے سخت خیالات کے لیے مشہور ہیں اور انہوں نے “گریٹ بارنگٹن ڈیکلریشن” پر دستخط کیے جس میں وسیع پیمانے پر لاک ڈاؤن کی مخالفت کی گئی تھی اور بزرگ شہریوں جیسے حساس گروپوں کے لیے مرکوز تحفظ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا، “جے اور آر ایف کے جے آر مل کر این آئی ایچ کو میڈیکل ریسرچ کے گولڈ اسٹینڈرڈ کے طور پر بحال کریں گے اور امریکہ کے سب سے بڑے صحت کے چیلنجز، بشمول دائمی بیماریوں اور صحت کے بحران، کا حل تلاش کریں گے۔”

بھتاچاریہ کی نامزدگی پر تنقید

اگرچہ ٹرمپ نے بھاٹ اچاریا کی تقرری پر اعتماد کا اظہار کیا، لیکن ان کی نامزدگی پر صحت کے ماہرین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ کینیڈا کی یونیورسٹی آف ساسکیچیوان کی وائرولوجسٹ اینجلا رس مسن نے بھاٹ اچاریا کے صحت کے مسائل پر موقف کو نقصان دہ قرار دیا اور کہا کہ ان کی تقرری “امریکی عوام اور دنیا کے لیے تباہ کن ہوگی”۔

این آئی ایچ، جو کہ طبی تحقیق اور فنڈنگ کا ایک اہم ادارہ ہے، خاص طور پر ٹرمپ کی پہلی مدت صدارت کے دوران تنقید کا نشانہ رہا۔ سابق صدر نے اس کے بجٹ میں کمی کی تجویز دی تھی، اور کووڈ-19 کے دوران اس کے متعدد اہلکاروں کو خاص طور پر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کو ریپبلکن رہنماؤں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

بھتاچاریہ کی قیادت میں این آئی ایچ کا مستقبل

اگر سینیٹ سے ان کی نامزدگی کی منظوری مل جاتی ہے، تو بھاٹ اچاریا ایک ایسا ادارہ سنبھالیں گے جو سالانہ 48 ارب ڈالر سے زیادہ کی سائنسی تحقیق کے لیے فنڈز فراہم کرتا ہے اور دنیا بھر میں 300,000 سے زیادہ محققین کی معاونت کرتا ہے۔ ان کی قیادت امریکی اور عالمی طبی سائنس کے مستقبل کو متاثر کر سکتی ہے، تاہم کووڈ-19 کے لاک ڈاؤن پر ان کے خیالات اب بھی ایک تنازعہ کا باعث بنے رہیں گے۔


اپنا تبصرہ لکھیں