اپوزیشن کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا، وزیر اعظم

اپوزیشن کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا، وزیر اعظم


وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مخالفین کسی غلط فہمی میں نہ رہیں کہ تحریک عدم اعتماد کے خوف سے گھر بیٹھ جاؤں گا، اپوزیشن کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، مخالفین کے دباؤ پر کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سیاسی مخالفین کا مقابلہ کروں گا، مخالفین کے دباؤ پر کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گااور تحریک عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کیا ان چوروں کے دباؤ پر استعفیٰ دے دوں، کیا لڑائی سے پہلے ہی مخالفین سے شکست قبول کرکے ہاتھ کھڑے کردوں، ایسا ہرگز نہیں کروں گا۔

وزیراعظم عمران خان نے جیت کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی مخالفین کا مقابلہ کروں گا اور تحریک عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے میری ملاقات ہوئی ہے، ان سے میرا 40 سال پرانا تعلق ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کی سیاست چوری کرنا اور ایک دوسرے کی چوری چھپانا ہے۔

وزیر اعظم نے اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں سیاست کا بارہواں کھلاڑی قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن سیاست کے بارہویں کھلاڑی ہیں، ان کا اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت ہو گیا ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، مضبوط فوج ملک کی ضرورت ہے، اگر پاک فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہوجاتے، اپنی سیاست کے لیے ملک کی سرحدوں کی محافظ فوج کو بدنام نہ کیا جائے۔

وزیراعظم عمران خان نے نیوٹرل لفظ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میری نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، میں نے نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی تھی۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے ایک جلسے کے دوران کہا تھا کہ نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے، اللہ نے ہمیں نیکی کا ساتھ دینے اور برائی کے خلاف جہاد کرنے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ اپوزیشن نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا رکھی ہے، تحریک عدم اعتماد سے متعلق کارروائی کے لیے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کے ایوانِ زیریں کا اجلاس 25 مارچ، 2022 بروز جمعہ دن 11 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کیا ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائے جانے کے بعد سے ملک میں سیاسی درجہ حرارت میں کافی اضافہ دیکھا جا رہا ہے، حکومت اور اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے والے سیاسی رہنماؤں کی جانب سے تند وتیز سیاسی بیانات دیے جانے کا سلسہ جاری ہے اور ہر ایک فریق تحریک عدم اعتماد کی کارروائی میں کامیابی کے دعوے کرتا نظر آرہا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں