روم: یورپ کے مشہور ترین سیاحتی مقامات میں سے ایک اٹلی میں کورونا وائرس کی شدت میں اضافے کے سبب ملک کے تمام 6کروڑ عوام کو گھروں تک محدود کردیا گیا ہے اور کسی بھی قسم کی چھوٹی یا بڑی تقریبات پر پابندی عائد کردی ہے۔
گزشتہ سال چین میں منظر عام پر آنے والے کووڈ-19 وائرس سے اٹلی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جس میں اب تک 9ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ کم از کم 450افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
مزید پڑھیں: سندھ میں کورونا کیسز میں اضافہ: اسکولوں کی تعطیلات بڑھانے، اجتماعات پر پابندی کی تجاویز
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اٹلی میں شادی بیاہ اور جنازوں کی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ بار اور ریسٹورنٹس کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شام 6بجے تک بند کردیں۔
اٹلی کے وزیر اعظم نے عوام سے گھروں میں رہنے کی درخواست کی ہے جہاں 3اپریل تک ملک بھر میں غیرمعمولی اقدامات کرتے ہوئے پیر کی رات جاری کیے گئے حکمنامے کے ذریعے تمام 6کروڑ عوام کو گھروں تک محدود کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے بچانے والا طاقتور ترین ہتھیار
سرکاری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات پر کسی بھی قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ اٹلی میں سیریز اے فٹبال لیگ کے ساتھ ساتھ ملک میں ہر قسم کے کھیلوں کے مقابلے بھی منسوخ کر دیے گئے ہیں۔
سفر کے حوالے سے بھی خصوصی احکامات جاری کیے گئے ہیں جہاں لوگوں کو شدید ضرورت یا صحت خراب ہونے کی صورت میں ہی گھر سے نکلنے کی اجازت ہو گی۔
اٹلی میں تمام اسکول اور جامعات بند کردی گئی ہیں اور دفاتر سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو چھٹیاں دے دیں۔
پیر کو چین سے باہر رپورٹ ہونے والے ہلاکتوں میں سے آدھی سے زیادہ اٹلی میں رپورٹ ہوئیں جس کے بعد ملک بھر میں سراسیمگی کی سی کیفیت ہے۔
حکمنانے پر دستخط کرتے ہوئے اٹلی کے وزیر اعظم گوئسیپ کونٹے نے اپنے ڈرامائی ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ اس بات کا خلاصہ ایسے کیا جا سکتا ہے کہ ‘میں گھر پر رہوں گا’۔
مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے عالمی معیشت کو 20 کھرب ڈالر تک نقصان کا خطرہ
انہوں نے کہا کہ شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے لیے ہر کسی کو کسی نہ کسی حد تک قربانی دینی ہو گی، آج یہ ہماری ذمے داری بنتی ہے کہ ہم اپنے محافظوں کو مایوس نہ کریں۔
اٹلی سے دوسرے ممالک جانے کے خواہشمند افراد کو ایک فارم بھر کر اس میں اس بات کی وضاحت دے کر متعلقہ حکام کو اپنی دوسرے ملک روانگی کے لیے قائل کرنا ہو گا ورنہ انہیں جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
پابندی کے اعلان کے بعد روم سمیت اٹلی کے تمام بڑے شہروں میں سپر مارکیٹس میں عوام کا بے پناہ رش دیکھنے کو ملا حالانکہ حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے میں واضح کردیا گیا تھا کہ سپر مارکیٹس بند نہیں کی جائیں گی اور اس میں اشیا کی ترسیل بتدریج جاری رہے گی۔
اٹلی میں حکمنانے کے بعد تمام سینما گھروں، میوزیم، نائٹ کلب سمیت اہم مقات بند کر دیے گئے ہیں اور کھیلوں کے بھی صرف ان مقابلوں کا انعقاد ہو گا جو عالمی گورننگ باڈیز کے زیر سایہ منعقد ہو رہے ہیں لیکن اس میں بھی شائقین کو جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
ادھر ملک میں اس خطرے کے بعد اٹلی میں جیلوں میں خراب نظم و نسق کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جہاں ملک بھر کی جیلوں میں وائرس کے خوف کے سبب قیدیوں میں ہونے والے جھگڑے اور فسادات میں متعدد افراد مارے گئے۔
ملک میں صحت کی ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد اٹلی نے ریٹائرڈ ڈاکٹرز کو بھی ہسپتال طلب کرنا شروع کردیا ہے تاکہ ملک میں موجود 20ہزار طبی عملے کی نفری کو بڑھایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس کی وجہ سے پوپ فرانسس صدیوں پرانی روایت توڑنے پر مجبور ہوگئے
ادھر اٹلی میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب دنیا بھر کی متعدد ایئرلائنز نے اپنے آپریشنز تاحکم ثانی منسوخ کر دیے ہیں جبکہ اکثر ملکوں نے اپنے شہریوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ پہلی فرصت میں اٹلی سے وطن واپس لوٹ آئیں۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس اس وقت دنیا کے 100 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے جس سے ایک لاکھ 11ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں اور 4ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔