اُبھرتی ہوئی گلوکارہ ’آیت شیخ‘ محفل میں اپنی آواز سے سماں باندھ دیتی ہیں

اُبھرتی ہوئی گلوکارہ ’آیت شیخ‘ محفل میں اپنی آواز سے سماں باندھ دیتی ہیں


موسیقی سے عشق بے، موسیقی کا سفر شروع کردیا ہے اب منزل تک جانا ہے، موسیقی کے ذریعے اپنے وطن کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں۔

یہ خیالات ہیں پاکستان میوزک انڈسٹری کی اُبھرتی ہوئی گلوکارہ آیت شیخ کے، جہوں نے کم عمری سے ہی گائیکی کا سفر شروع کر دیا تھا۔

موسیقی کی دنیا کی نئی اُبھرتی ہوئی گلوکارہ آیت شیخ نے جنگ کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے اسکول کے زمانے سے ہی موسیقی کی تعلیم، برصغیر کے نامور موسیقار ناشاد کے صاحبزادے عمران ناشاد سے، حاصل کرنا شروع کردی تھی۔ ان سے 10 برس تک مسلسل موسیقی کی تربیت حاصؒ کرنے کے بعد اب کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں منعقدہ کنسرٹ میں آواز کا جادو جگاتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی میں کالج میں پڑھ رہی ہوں، المیہ اور طربیہ۔۔ہر طرح کے گیت گاتی ہوں، کئی محافل موسیقی میں دو سے تین گھنٹے بھی پرفارم کیا ہے، وقت کا معلوم ہی نہیں چلتا، میں تو موسیقی میں کہیں کھو جاتی ہوں۔

گلوکارہ آیت شیخ نے بتایا کہ ایک مرتبہ میں کراچی کے 5 ستارے ہوٹل میں پرفارم کررہی تھی۔ اس موقع پر موجود بین الاقوامی شہرت یافتہ گائیک سجاد علی، نعیم عباس روفی اور صنم ماروی نے میری گائیکی کو سراہا تو مجھے حوصلہ ملا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں موسیقی کے سفر میں چل پڑی ہوں، اب تو منزل تک جانا ہے۔ موسیقی کے ذریعے اپنے وطن کا نام روشن کرنا چاہتی ہوں۔ حال ہی میں eat festival میں میری پرفارمنس کو بے حد پسند کیا گیا۔

آیت شیخ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر موجود ہزاروں شائقین موسیقی میرے گیتوں پر جھوم اٹھے تو اچھا لگا۔ والدین کی سرپرستی میں کامیابی حاصل کررہی ہوں اور موسیقی سے عشق بے۔


اپنا تبصرہ لکھیں