انڈونیشیا سے تعلق رکھنے والے سیاح لیلیک اور ان کے چارسالہ بیٹے نے انڈونیشیا سے مکہ مکرمہ تک کا سفرموٹر سائیکل پر طے کرکے ثابت کردیا کہ ہمت ِ مرداں ، مددِ خدا کی کہاوت اپنی جگہ سو فیصد درست ہے۔
باپ اور بیٹے نے متعدد ممالک سے گزر کراپنا سفر آٹھ ماہ میں مکمل کرلیا۔
انڈونیشی سیاح لیلیک نے سکائی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ طویل عرصے سے سفر کی تیاری کررہا تھا۔ انڈونیشیا کے جمبی شہر سے اپنے سفر کا آغاز کیا۔ 10ممالک سے گزرتے ہوئے سعودی عرب پہنچ گیا‘۔
رحالة إندونيسي وطفله يصلان إلى #مكة قاطعين مسافة 20 ألف كلم#شاهد_سكاي#الصباح_سكاي
انڈونیشی سیاح لیلیک نے اعتراف کیا کہ ’ دوران سفر متعدد بار مشکلات کا سامنہ کرنا پڑا لیکن منزل پر پہنچنے کا سچا جذبہ تمام مشکلات اور دشواریوں پر قابو پاتا چلا گیا‘۔
خیال رہے کہ انڈونیشی سیاح لیلیک اور ان کے چار سالہ بیٹے نے20 ہزار کلو میٹر کا سفر موٹر سائیکل سے طے کیا ہے۔
لیلیک کے مطابق ان کا خواب تھا کہ وہ ارض مقدس آکر اس مقام کی زیارت کرے جس کا رخ کرکے وہ پانچوں وقت کی نمازیں ادا کرتا ہے۔
لیلیک کا ایک مقصد ان دس ممالک کے لوگوں کے رسم و رواج اور تہذیب و ثقافت کا ریکارڈ بھی تیار کرنا تھا جن سے گزر کر انہیں انڈونیشیا سے سعودی عرب پہنچنا تھا۔