لاہور:
انضمام الحق جلد باز جونیئر بیٹسمینوں پر برس پڑے، انہوں نے کہا کہ مشکل کنڈیشنز کی پرواہ کیے بغیر آتے ہی جارحانہ اسٹروکس کھیلنے کی کوشش میں وکٹیں گنوانے والوں کو محمد حفیظ کی بیٹنگ سے سبق سیکھنا چاہیے۔نیوزی لینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں حیدر علی و عبداللہ شفیق نے آتے ہی چھا جانے کی حکمت عملی اپنائی اور کریز پر سیٹ ہونے کے بجائے وکٹیں گنواکر چلتے بنے،اس سے نئے آنے والے بیٹسمین بھی دباؤ کا شکار ہوئے۔
اس رویے پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ آپ کیریئر کا دوسرا یا تیسرا میچ کھیل رہے ہیں، کنڈیشنز بھی آپ کیلیے نئی ہیں، آتے ہی اسٹروک کھیل کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں،تھوڑا وقت تو لیں، ماحول کو سمجھ کر پھر شاٹس بھی کھیلیں،محمد حفیظ نے بھی پہلے میچ میں غلطی کی تھی لیکن دوسرے میں ابتدائی8، 10گیندوں پر 2رنز بنائے پھر99کی جارحانہ اننگز کھیلی، جونیئرز کو ان سے ہی کچھ سبق سیکھ لینا چاہیے۔
سابق کپتان نے کہا کہ پچ میں ایسی کوئی بات نہیں تھی، سب کو معلوم ہے کہ نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ میں پچز پر باؤنس ہوتا اور ابتدا میں سنبھل کر کھیلنا پڑتا ہے، عبداللہ شفیق نے کراس بیٹ اسٹروک کیوں کھیلا؟
دوسری جانب سابق کپتان عامر سہیل کا کہنا ہے کہ شاداب خان کو پانچویں نمبر پر بھیجنے سے کرکٹ سسٹم کی قلعی کھل گئی،بیٹنگ آرڈر کا فیصلہ ہی نہیں ہوسکا، اس سے ثابت ہوا کہ ٹیم کے پیچھے کوئی سوچ اور پلاننگ ہی نہیں،مڈل آرڈر بیٹسمین کو اننگز کے آغاز کیلیے بھجواکر کیا دیگر اوپنرز کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ ہمیں آپ کی ضرورت نہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان سیریز تو پہلے ہی گنواچکا ہے،اب ساکھ کی بحالی کیلیے خواب غفلت سے جاگنا اور سوچ سمجھ کر پلان بنانا ہوگا، باؤنس پر گھبرا جانے والے بیٹسمینوں کو شاٹ سلیکشن پر توجہ دینا ہوگی۔