صدر بائیڈن نے تھینکس گیونگ پر ترکی پیچ اور بلوسم کو معاف کر دیا

امریکی سپریم کورٹ نے سگریٹ کے گرافک انتباہات پر اپیل مسترد کردی


ایف ڈی اے کی گرافک وارننگ کے حق میں فیصلہ

امریکی سپریم کورٹ نے تمباکو کمپنیوں کی اپیل سننے سے انکار کر دیا، جو فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کے سگریٹ پیک اور اشتہارات پر گرافک انتباہات کے قواعد کے خلاف دائر کی گئی تھی۔ اس فیصلے کے تحت زیریں عدالت کا حکم برقرار رہے گا، جس میں کہا گیا کہ یہ انتباہات کمپنیوں کے پہلے ترمیمی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کرتے۔

ایف ڈی اے کے قواعد کی تفصیلات

ایف ڈی اے نے 2020 میں ایک قاعدہ متعارف کرایا تھا، جس کے تحت سگریٹ پیک پر انتباہات کا اوپری 50% اور اشتہارات کا 20% حصہ لازمی طور پر ان انتباہات کے لیے مختص کیا جائے۔ ان انتباہات میں ایسے گرافک تصاویر شامل ہیں، جیسے کٹے ہوئے پیر، کمزور پیدائش والے بچے، اور گلے کی سرطان کی علامتیں، ساتھ ہی تمباکو نوشی سے متعلقہ صحت کے خطرات کی تحریری وضاحت۔

تاہم، ان قواعد کی قانونی چیلنجز کے باعث عمل درآمد میں تاخیر ہے۔ آر جے رینالڈز، آئی ٹی جی برانڈز، اور لگیٹ سمیت تمباکو کمپنیوں نے 2020 میں مقدمہ دائر کیا، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ یہ انتباہات صحت کے خطرات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں اور انہیں حکومت کے انسدادِ تمباکو پیغام کو فروغ دینے پر مجبور کرتے ہیں۔

صحت کے اثرات اور ایف ڈی اے کا مؤقف

ایف ڈی اے نے وضاحت کی کہ ان انتباہات کا مقصد تمباکو نوشی کے خطرات کے بارے میں عوامی شعور اجاگر کرنا اور غلط فہمیوں کو ختم کرنا ہے۔ ایجنسی کے مطابق، صرف تحریری انتباہات خاص طور پر نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے باز رکھنے میں ناکام رہے ہیں۔

اگرچہ امریکہ میں تمباکو نوشی کی شرح میں نمایاں کمی آئی ہے—1965 میں 42.6% بالغ افراد سے 2022 میں 11.6% تک—یہ اب بھی ہر سال 4,80,000 سے زیادہ اموات کا سبب بنتی ہے، جیسا کہ سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) نے رپورٹ کیا ہے۔

قانونی کارروائی اور حتمی فیصلہ

2022 میں، ایک وفاقی عدالت کے جج نے ان قواعد کو پہلی ترمیمی تحفظات کے تحت مسترد کر دیا تھا۔ تاہم، مارچ 2023 میں، 5ویں امریکی سرکٹ کورٹ نے فیصلہ دیا کہ یہ انتباہات حقائق پر مبنی اور غیر متنازعہ ہیں۔ سپریم کورٹ کے اپیل نہ سننے کے فیصلے نے اس فیصلے کو برقرار رکھا۔

مستقبل کے نتائج

اگرچہ آر جے رینالڈز نے فیصلے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا، لیکن یہ عوامی صحت کے حامیوں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔ دریں اثنا، سپریم کورٹ 2 دسمبر کو ایف ڈی اے سے متعلق ایک علیحدہ کیس کی سماعت کرے گی، جس میں خوشبو دار ویپ مصنوعات کے حوالے سے درخواستیں مسترد کرنے پر بحث ہوگی۔


اپنا تبصرہ لکھیں