امریکا کی کورونا وائرس کے پیش نظر افغانستان میں جنگ بندی کی اپیل


امریکا نے کورونا وائرس کے پیش نظر افغانستان میں طالبان سمیت تمام متحارب گروپوں سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان امن عمل زلمے خلیل زاد نے اپنے بیان میں اپیل کی ہے کہ افغانستان میں تمام گروہ لڑائی ترک کرکے اپنی توانائیاں مشترکہ دشمن کورونا کے خلاف لڑنے پر صرف کریں۔

زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کو چاہیے کہ کورونا پر قابو پانے تک جنگی کارروائیاں روک دیں جب کہ افغان صدر اشرف غنی اور ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ بھی ملکی مفاد کو ذاتی تنازعات پر ترجیح دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ رمضان کے مہینے نے طالبان کو یہ موقع فراہم کیا ہے کہ وہ انسانی بنیادوں پر جنگی کارروائیاں روک دیں۔

امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے طالبان اور افغان حکومت پر زور دیا کہ وہ قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں تیزی لائیں تاکہ کورونا کے خلاف جنگ اور بین الافغان مذاکراتی عمل آگے بڑھ سکے۔

خیال رہے کہ افغانستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تصدیق شدہ تعداد 1500 سے زائد ہے  اور 50 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ  ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کہ ٹیسٹنگ کی کم سہولت کے پیشِ نظر کورونا متاثرین کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

واضح رہے کہ دوحہ میں ہونے والے امریکا طالبان امن معاہدے کے تحت دونوں نے ایک دوسرے کے خلاف کارروائیاں روکی ہوئی ہیں جب کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا عمل سست روی سے جاری ہے تاہم اس دوران مخلتلف علاقوں میں ایک دوسرے سے جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئی ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں