امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں جنوبی ایشیائی امور کی انچارج ایلس ویلز نے وزارت خزانہ کی جانب سے اصلاحات کی کوششوں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کو سراہتے ہوئے موڈیز کی جانب سے پاکستان کے معاشی منظرنامے (آؤٹ لک) کا خیرمقدم کیا ہے۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی قائم مقام سیکریٹری برائے جنوبی و وسطی ایشیا ایلس ویلز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے گئے ٹوئٹ میں کہا کہ ’ جرات مندانہ معاشی اصلاحات سے پاکستان ترقی کو فروغ، نجی سرمائے کو متوجہ اور برآمدات میں اضافہ کرسکتا ہے‘۔
Pleased to see that @MoodysInvSvc has revised Pakistan’s credit outlook to stable thanks to @FinMinistryPak’s reform efforts and IMF program. With bold economic reforms, Pakistan can boost growth, attract private capital, and expand exports. AGW
خیال رہے کہ دو روز قبل عالمی مالیاتی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی موڈیز انویسٹرز سروس نے درجہ بندی میں پاکستانی بینکوں کی درجہ بندی کو بڑھا کر منفی سے مستحکم کردیا تھا لیکن کریڈٹ ریٹنگ کو برقرار رکھا تھا۔
بیان میں بتایا گیا تھا کہ آؤٹ لک میں یہ تبدیلی ادائیگیوں میں توازن، پالیسی ایڈجیسمنٹ کی حمایت اور کرنسی کی لچک کے باعث سامنے آئی ہے لیکن غیرملکی زرمبادلہ کی تعمیر نو میں وقت لگے گا۔
وزارت خزانہ نے اس تبدیلی کا خیرمقدم کیا تھا اور اسے ادائیگی کی پوزیشن میں توازن، پالیسی ایڈجسٹمنٹ اور کرنسی میں لچک سے منسوب کیا۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا تھا کہ ’ اس رپورٹ نے دنییا کو دکھایا ہے کہ پاکستان کی جانب سے اس کی معیشت میں لائی جانے والی اصلاحات کو دنیا کے اہم مالیاتی ادارے سراہ رہے ہیں‘۔
موڈیز نے گزشتہ برس جون میں موڈیز نے پاکستان کے معاشی منظرنامے کو غیرملکی زرمبادلہ کی کمی کے باعث مستحکم سے منفی قرار دیا تھا۔
27 نومبر کو موڈیز کے نمائندوں نے اسلام آباد کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کی جانب سے معاشی قوت اور خطرات سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا مشاہدہ کیا جو مادی طور پر تبدیل تو نہیں ہوئے تھے لیکن ادارہ جاتی مضبوطی میں اضافہ اور مالیاتی قوت میں کمی آئی تھی۔