امریکا نے ترکمانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کو لاس اینجلس ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کر دیا


امریکا نے ترکمانستان میں تعینات پاکستانی سفیر کو لاس اینجلس ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کر دیا

رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ

لاس اینجلس – ترکمانستان میں تعینات پاکستانی سفیر احسن وگن کو امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا گیا اور انہیں لاس اینجلس ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کر دیا گیا۔

سفارتی ذرائع کے مطابق، احسن وگن نجی دورے پر لاس اینجلس پہنچے تھے اور ان کے پاس امریکی ویزا اور تمام قانونی دستاویزات موجود تھیں، اس کے باوجود امریکی امیگریشن حکام نے انہیں ملک میں داخلے کی اجازت نہیں دی۔ ذرائع کے مطابق، سفیر احسن وگن کے ویزا ریکارڈ میں کچھ معاملات درج تھے، جن کی وجہ سے انہیں امریکا میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ اگرچہ وہ سفارتی تجربہ رکھتے ہیں اور اس سے قبل امریکا اور عمان میں بھی تعینات رہ چکے ہیں، تاہم امریکی امیگریشن سسٹم میں ان کے حوالے سے کچھ “ویزا ریفرنسز” موجود ہونے کے باعث ان کا داخلہ ممنوع قرار دیا گیا۔ اس ضمن میں مزید تحقیقات جاری ہیں، جبکہ پاکستانی سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سفارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا کر سکتے ہیں۔ اگر احسن وگن کی بے دخلی کسی غلط فہمی یا تکنیکی خامی کے باعث ہوئی، تو پاکستان جلد ہی امریکی حکام سے وضاحت اور ممکنہ معذرت کا مطالبہ کرے گا۔ احسن وگن، جو اس سے قبل امریکا میں پاکستان کے سفارتی عملے کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور بعد میں عمان میں تعینات رہے، انہیں چھ ماہ قبل ترکمانستان میں سفیر مقرر کیا گیا تھا۔ ان کا تعلق پاکستان کے صوبہ سندھ سے بتایا جاتا ہے۔ دوسری جانب، اطلاعات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سفری پابندیوں کا ایک نیا حکم نامہ کل جاری ہونے کا امکان ہے۔ امریکی ذرائع کے مطابق، ان سفری پابندیوں میں ممکنہ طور پر پاکستان، افغانستان، عراق، ایران اور لبنان جیسے ممالک شامل کیے جا سکتے ہیں۔ مزید برآں، لیبیا، فلسطین، صومالیہ، سوڈان، شام، اور یمن کو بھی سفری پابندیوں کی فہرست میں شامل کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاحال پاکستان کی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر کوئی سرکاری تبصرہ نہیں کیا۔ یہ واضح نہیں کہ آیا پاکستان اس معاملے پر امریکا سے سفارتی وضاحت طلب کرے گا یا نہیں۔ تاہم، اس پیش رفت کو پاک-امریکا تعلقات کے تناظر میں ایک اہم اور حساس معاملہقرار دیا جا رہا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں