امریکی سپریم کورٹ نے بغیر دستاویزات امریکا میں رہنے والے تارکین وطن کو قانونی تحفظ فراہم کرنے کے پروگرام کومنسوخ کرنے کا ٹرمپ انتظامیہ کا فیصلہ مسترد کردیا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے اوباما دور کے قانون کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر سوال کردیا کہ ‘کیا آپ کو لگتا ہے سپریم کورٹ مجھے پسند نہیں کرتی؟’
امریکی سپریم کورٹ کے 9 میں سے 5 ججز نے ٹرمپ انتظامیہ کے قانون کو منسوخ کرنے کے خلاف فیصلہ دیا جبکہ 4 ججز اس کے قانون کو ختم کرنے کے حق میں تھے۔
ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف یہ فیصلہ امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان جی رابرٹس جونیئر نے لکھا ہے جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔
اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تارکین وطن سے متعلق یہ فیصلہ اور گزشتہ ہفتے ہم جنس پرستوں سے متلعق دیا جانے والا سپریم کورٹ کا فیصلہ ان لوگوں کے منہ پر طمانچے کے مترادف ہے جو خود کے ری پبلکن اور قدامت پسند ہونے پر فخر کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ اوباما انتظامیہ کی جانب سے یہ قانون پاس کیا گیا تھا جس میں ان تمام تارکین وطن کو قانونی تحفظ فراہم کیا گیا تھا جو کم عمری میں امریکا لائے گئے۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے تقریباً 6 لاکھ 50 ہزار افراد کو ریلیف ملے گا۔