اسلام آباد: الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) نے اپنے تیسرے 5 سالہ اسٹریٹجک پلان کی رونمائی کردی جس کا ہدف ایک ہی دن میں منعقدہ ہونے والے عام انتخابات میں درپیش چیلنجز سے نمٹنا اور الیکشن کے قانونی فریم ورک میں موجود خلا کو پر کرنا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پلان کی رونمائی چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے کی جس میں قومی اور مقامی سطح پر ہونے والے انتخابات کے لیے انتخابی قوانین کو بہتر بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا جس کے تحت ای سی پی کا ارادہ الیکشن ایکٹ 2017 میں نظر ثانی اور اسے بہتر بنانے کے لیے ترمیم کی تجویز دینے کا ارادہ ہے۔
علاوہ ازیں ای سی پی الیکشن رول 2017، سیاسی جماعتوں، امیدواروں، الیکشن ایجنٹس، پولنگ ایجنٹس، مبصرین، میڈیا، سیکیورٹی ایجنسیز، پولنگ اسٹاف اور دیگر اسٹیک ہولڈڑز کا کے ضابطہ اخلاق بہتر بنانا ہے۔
اسی طرح کمیشن لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر بھی معاونت اور مشاورت فراہم کرتا رہے گا تا کہ یہ الیکشن ایکٹ سے مطابقت رکھتے ہوئے عملی طور پر کارآمد رہیں۔
اسٹریٹیجک میں پلان میں سیاسی جماعتوں کی مالی منتقلیوں کو واحد بینک اکاؤنٹ سے منسلک کرنے اور پارٹی انتخابات، اثاثوں اور اخراجات کی تفصیلات، 2000 اراکین میں خواتین کا کوٹہ مختص کرنے اور قومی اسمبلی اور اس سے منسلک صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے کے لیے واحد ریٹرننگ افسر کی تعیناتی کی جیسی قانونی پابندیوں پر عمل نہ کرنے پر ردِ عمل میں ترمیم کرنے کی بھی تجوزی دی گئی۔
انتخابی سالمیت اور عوامی تاثر کے ستون کے تحت ای سی پی نے انتخابی عمل میں اسٹیک ہولڈرز کو منسلک کرنے کو فروغ دینے، ادارہ جاتی شفافیت اور انتخابی انتظامات میں عوام کی معلومات تک رسائی کو فروغ دینے پر زور دیا۔
اس کے ساتھ ’ادارہ جارتی ترقی‘ کے تیسرے ستون کے تحت کمیشن نے کام کے ماحول کو سازگار بنانے کے لیے اپنے دفتر کے انفرا اسٹرکچر کو مضبوط کرنے پر زور دیا جس کے لیے مقررہ اہداف میں صوبائی، علاقائی، ضلعی اور وفاقی الیکشن کمیشن میں ای سی پی کے مقاصد کے لیے دفاتر کا قیام شامل ہے۔
اسٹریٹیجک پلان کا چوتھا ستون ’تربیت اور گنجائش میں اضافہ ہے جس کا مقصد ای سی پی کے ملازمین کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر میعاری تربیت فراہم کر کے کی استعداد کو مضبوط بنانا ہے۔
پانچواں ستون ’انتخابی عمل‘ کے تحت سیاسی جماعتوں میں اندراج کے عمل، اثاثوں اور اخراجات کی تفصیلات اور انتخابی مہم کے اخراجات کی اسکروٹنی کو بہتر بنانے سے متعلق ہے۔
بجٹ اور پروکیورمنٹ کے چھٹے ستون کا ہدف پروکیورمنٹ کے انتظام، بجٹ اور مالی معاملات میں منصوبہ بندی، عملدرآمد، شفافیت اور معیار کو یقینی بنانا ہے۔
ووٹر رجسٹریشن اور شرکت کے ساتویں ستون میں شہریوں بالخصوص خواتین اور سماجی طور پر کنارہ کش گروہوں کے لیے قومی شناختی کارڈ کی فراہمی اور ووٹر رجسٹریشن یقینی بنانا ہے۔
اسٹریٹجک پلان کا آٹھواں ستون معلومات، مواصلات اور انتخابی ٹیکنالوجی سے متعلق ہے جس کے ہدف میں انتخابات میں استعمال ہونے والی ٹیکنالوجی کو بہتر بنانا ہے تاکہ انتخابی عمل میں شفافیت، آگاہی اور کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے۔
اسی طرح نواں ستون ’انتخابی شکایات اور اور تنازع کا حل‘ ہے جس کا مقصد انتخابی عمل کے حوالے سے شکایات اور تنازعات کا بروقت ازالہ کرنا ہے۔