اسلام آباد
وزیر اعظم کے مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو ابتدائی طور پر 2 لاکھ ٹن گندم کی درآمد پر آرڈر جاری کرنے کی اجازت دیدی گئی۔
ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں عام صارفین کو مناسب نرخوں پر چینی کی فراہمی کیلیے نجی درآمد کنندگان کیلیے سیلز ٹیکس لیوی اوردیگرڈیوٹیوں کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے تحت 2400 سے زائد درآمدیکارگو کنٹینرز پر 39کروڑ روپے کا ڈیمرج معاف کرنے کے معاملے میں وزارت بحری امور، پورٹ اتھارٹیزاورٹرمینل آپریٹرز سے رجوع کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سیکریٹری قومی غذائی تحفظ نے بتایا کہ نجی شعبہ کی جانب سے 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کی جارہی ہے، اس کی پہلی کھیپ 26 اگست کو پاکستان پہنچ جائیگی جس سے ملک میں گندم کی قیمتوں میں استحکام آئے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک میں اس وقت گندم کے 26.05 ملین ٹن ذخائر موجود ہیں ،شارٹ فال1.411ملین ٹن ہے ۔اجلاس میں ملک میں چینی کے تیزی سے کم ہوتے ہوئے سٹاک پر بھی غورکیا گیااور بتایا گیا کہ نومبر 2020میں زیادہ کمی کا امکان ہے۔
وزارت توانائی(پٹرولیم ڈویژن)کی تجویز پر جامشورو جائنٹ وینچر لمیٹڈ اورسوئی سدرن گیس کمپنی کے زائد المیعاد معاہدے کا بھی جائزہ لیا گیا اوراٹارنی جنرل آفس سے توثیق کی صورت میں جامشوروجائنٹ وینچر لمیٹد کو ایل پی جی اور ایل این جی کی پیداواردوبارہ بحال کرنے کی اجازت دیدی۔ اس فیصلہ کا مقصد یہ ہے کہ ملکی ایل پی جی کی پیداوارکی صورت میں اس کی درآمد کو کم کیا جاسکے۔
اجلاس میں وزارت خزانہ کی تجویز پرسٹیٹ بینک کے ڈیویڈنڈ کی فیکسیشن کا جائزہ لیاگیا اور30 جون کوختم ہونے والے مالی سال 2020 ء کے بینک کے سالانہ اکاؤنٹس میں سٹیٹ بینک کے حصص کے 10فیصد فیس ویلیوکی بنیاد پر ڈیویڈنڈ فراہم کرنے کی اجازت دیدی۔