‘اسٹارٹ اپ’ فنڈنگ 40 فیصد کمی کے بعد 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہ گئی

‘اسٹارٹ اپ’ فنڈنگ 40 فیصد کمی کے بعد 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہ گئی


پاکستان میں اسٹارٹ اَپس نے اپریل سے جون کی سہ ماہی میں 22 معاہدوں میں مجموعی طور پر 10 کروڑ 38 لاکھ ڈالر اکٹھے کیے جو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں تقریباً 40 فیصد کم ہیں، گزشہ سہ ماہی کے دوران مختلف معاہدوں کے تحت اسٹارٹ اپس منصوبوں نے 17 کروڑ 3 لاکھ ڈالر جمع کیے تھے۔

ملک کے ٹیک ایکو سسٹم میں سرمایہ کاری پر نظر رکھنے اور اس کو ٹریک کرنے والی ویب سائٹ داتا دربار کی جانب سے مرتب کردہ ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ ٹکٹوں کا اوسط سائز اپریل-جون کے درمیان 49 لاکھ ڈالر رہا جو جنوری-مارچ میں ایک کروڑ 8 لاکھ ڈالر سے 54.3فیصد کم ہے.

اوسط ٹکٹ کا سائز غیر ظاہر شدہ فنڈنگ کا بھی حساب رکھتا ہے۔

داتا دربار کے شریک بانی مطاہر خان نے ڈان کو انٹرویو میں بتایا کہ اسٹارٹ اپ فنڈنگ میں کمی عالمی سطح پر کاروبار میں ہونے والی سست روی کی عکاس ہے۔

پاکستان کا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم مالی بحران کا شکار ہے جب کہ کریم، سول، ٹرک اٹ ان اور واواکارز

جیسے بڑے پلیئرز نے ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا ہے، سروسز کو بند کردیا ہے اور یہاں تک کہ آپریشن کو مکمل طور پر معطل کر دیا ہے۔

مطاہر خان نے مزید کہا کہ “عالمی سطح پر سرمایہ کار آخری مرحلے کی فنڈنگ سے پیچھے ہٹ رہے ہیں، یہی وجہ ہے کہ تازہ ترین سہ ماہی میں ٹکٹوں کا اوسط سائز نصف تک سکڑتے اور کم ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔

اپریل-جون میں ٹاپ پانچ راؤنڈز ای کامرس اسٹارٹ اپ دستگیر 3 کروڑ 7 لاکھ فن ٹیک ابھی فنانس (1 کروڑ 7 لاکھ ہیلتھ ٹیک میزنمورایک کروڑ 15 لاکھ فن ٹیک صداپےایک کروڑ 7 لاکھ) اور ٹرانسپورٹیشن اسٹارٹ اپ بائیکیا ایک کروڑ روپے کے کیے۔

مطاہر خان کو توقع ہے کہ ڈیلز یا لین دین ٹکٹوں کے اوسط سائز میں کمی کے مطابق اگلی سہ ماہیوں میں بھی کم ہو جائے گا۔

وینچر سرمایہ داروں کے حمایت یافتہ اسٹارٹ اپس تیزی سے صارفین کے حصول کے لیے نئی فنڈنگ تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

وی سیز اب مزید خالی چیک لکھنے کو تیار نہیں ہیں تاکہ اسٹارٹ اپس کو بھاری قیمت پر نئے کسٹمرز حاصل کرنے میں مدد ملے۔

سرمایہ کار کاروباری افراد سے کہہ رہے ہیں کہ وہ مکمل طور پر محصولات کو متحرک کرنے پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے ابتدائی اور بنیادی رقم کو ہدف بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب سے اسٹارٹ اپ بازار نے 2022 کی پہلی سہ ماہی میں 7 کروڑ ڈالر جمع کیے تھے ، اس وقت سے اب تک کوئی بڑا راؤنڈ نہیں ہوا ہے، بائکیا اور ایئر لفٹ جیسے نامور اسٹارٹ اپس بھی اب تک اپنے سیریز سی راؤنڈز کا انعقاد نہیں کر پائے ہیں، سرمایہ کار لیٹ اسٹیج فنڈنگ میں دلچسپی کھو چکے ہیں۔

اپریل-جون سہ ماہی میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری والا شعبہ ای کامرس تھا، گزشتہ 3مہینوں میں 4 کروڑ 26 لاکھ ڈالر مالیت کی کل فنڈنگ کے ساتھ 5 ای کامرس ڈیلز ہوئی ہیں، دیگر سرفہرست شعبوں میں تین ڈیلز کے ساتھ فن ٹیک 2 کروڑ 78 لاکھ ڈالر ہیلتھ ٹیک دو معاہدوں کے ساتھ ایک 33 لاکھ ڈالر اور ٹرانسپورٹیشن اور لاجسٹکس 6 سودوں میں ایک کروڑ 5 لاکھ ڈالر جمع کرسکی ہیں۔

اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ایک فی میل مشترکہ بزنس اسٹارٹ اپ نے اپریل-جون میں 5 لاکھ ڈالر جمع کیے جب کہ اس طرح کے دو کاروبار جنوری-مارچ میں 9 لاکھ ڈالر حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔

فنڈنگ کے مرحلہ وار جائزے سے پتا چلتا ہے کہ اپریل-جون میں سیریز کے راؤنڈز اے میں 2معاہدوں کے تحت 5 کروڑ 4 لاکھ ڈالر حاصل ہوئے، اس کے بعد 6 سودے سیڈ راؤنڈز میں ایک کروڑ 9 لاکھ اور اسٹارٹ اپ فن ٹیکنگپری سیریز اےراؤنڈ میں ایک کروڑ 15 لاکھ ڈلار حاصل کرنے والے ہوئے۔

سیریز بی کے ایک راؤنڈ میں ایک کروڑ ڈالر حاصل کرنے والی ایک ڈیل تھی، 5معاہدوں کے تحت پری سیڈ راؤنڈز میں 82 لاکھ ڈالر اور 7 سودے اپریل-جون سہ ماہی میں ایکسلریٹر راؤنڈز میں تقریباً 11 لاکھ ڈالر حاصل کیے گئے۔


اپنا تبصرہ لکھیں