اسرائیلی فضائی حملوں نے بیروت کے وسطی علاقے میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا


حملے میں کم از کم 15 افراد ہلاک، لبنان میں جاری تنازعے کے دوران شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

اسرائیلی میزائل حملوں نے بیروت کے وسطی علاقے، بستا محلے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے، جب کہ اسرائیلی فوج نے حزب اللہ کے خلاف اپنی کارروائیوں میں شدت لائی ہے۔ یہ حملہ ایک وسیع تر کشیدگی کا حصہ ہے جس کے نتیجے میں لبنان میں ہزاروں شہریوں کی ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔

بیروت میں رہائشی عمارت پر تباہ کن فضائی حملہ

لبنان کی وزارت صحت کے مطابق، پانچ اسرائیلی میزائلوں نے بیروت کے گنجان آباد بستا علاقے میں آٹھ منزلہ رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں کم از کم 15 افراد ہلاک اور 63 زخمی ہوئے۔ ایمرجنسی ٹیمیں ملبے میں سے زندہ بچ جانے والوں کو تلاش کرنے کی غرض سے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بچاؤ کے کاموں میں بلڈوزرز اور بھاری مشینری استعمال ہو رہی ہے، جبکہ کارکن ملبے کو چھاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزارت صحت نے اطلاع دی ہے کہ ہلاکتوں کی درست تعداد مزید بڑھ سکتی ہے کیونکہ ڈی این اے ٹیسٹنگ کے ذریعے متاثرین کی شناخت کی جا رہی ہے، کیونکہ کئی لاشوں کے اعضا ناقابل شناخت ہو چکے تھے۔ حملہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بجے کے قریب کیا گیا، جس نے شہر کو متعدد دھماکوں سے دہلا دیا۔ سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ اس چھاپے میں کم از کم چار بم گرائے گئے۔

بیروت کے وسطی علاقے میں اسرائیلی حملوں کی بڑھتی ہوئی تعداد

یہ بمباری پچھلے ہفتے کے دوران بیروت کے وسطی علاقے پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملوں کا کم از کم چوتھا واقعہ ہے، جب کہ اسرائیلی افواج شہر کے دل میں شہری علاقوں کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہیں۔ نیشنل نیوز ایجنسی (NNA) نے اس حملے کو “خوفناک قتل عام” قرار دیا، جس میں میزائلوں نے عمارت کے اندر گہری دھنسائی کی۔ یہ حملے اسرائیلی حکمت عملی کا حصہ ہیں جس میں حزب اللہ سے منسلک علاقوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اکثر بغیر کسی پیشگی اطلاع کے، اور اس کے نتیجے میں شہریوں کو تباہ کن نقصان پہنچتا ہے۔

اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ترجمان کی ہلاکت

اتوار کے ایک الگ واقعے میں، اسرائیلی فضائی حملے میں حزب اللہ کے ترجمان محمد عفیف کو بیروت کے علاقے رس ال نبا میں ہلاک کر دیا گیا۔ یہ حملہ جمعہ کو ایک اور مہلک فضائی حملے کے بعد ہوا تھا جس میں جنوبی بیروت میں ایک گیارہ منزلہ عمارت کو تباہ کر دیا گیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی حالیہ کارروائیاں بنیادی طور پر جنوبی بیروت کے مضافاتی علاقوں میں مرکوز رہی ہیں، جو حزب اللہ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے۔

جنوبی بیروت میں جبری نقل مکانی کے احکامات

ہفتہ کو اسرائیلی فوج نے جنوبی بیروت کے کئی علاقوں میں جبری نقل مکانی کے نئے احکامات جاری کیے، جن میں الحدث، شعیفات، اور العمریہ شامل ہیں۔ فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ علاقے حزب اللہ کی سہولتوں کے قریب ہیں اور خبردار کیا کہ مستقبل میں ان مقامات پر مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔

اسرائیل کی طرف سے جبری نقل مکانی کے احکامات دینے کا طریقہ اکثر رات کے وقت اور کبھی کبھار مبہم یا غلط ہدایات کے ساتھ ہوتا ہے، جس کے باعث بہت سے شہری جلدی میں اپنی آبائی جگہوں سے نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ اگرچہ اسرائیل بعض اوقات فضائی حملوں سے پہلے مختصر اطلاع دیتا ہے، مگر یہ مستقل طور پر نہیں کیا جاتا، جس سے شہریوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو جاتا ہے۔

شہری ہلاکتوں میں اضافہ اور صحت کارکنوں پر حملے

شہری بنیادی ڈھانچے کی تباہی کے علاوہ، اسرائیلی فضائی حملوں میں صحت کے کارکنوں کی زندگیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ وزارت صحت نے جمعہ کو بتایا کہ جنوبی لبنان میں پانچ صحت کارکن ہلاک ہو گئے۔ عالمی ادارہ صحت (WHO) نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی کے دوران لبنان میں کم از کم 226 صحت کارکن اور مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے آغاز سے اب تک لبنان میں 3,600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 15,000 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں زیادہ تر شہری ہیں۔

جاری انسانیت سوز بحران

لبنان میں صورت حال مزید بگڑتی جا رہی ہے کیونکہ اسرائیلی فضائی حملے شہری علاقوں اور اہم بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر رہے ہیں۔ جب کہ عالمی سطح پر کشیدگی کم کرنے کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں، لیکن تشدد میں کمی آنے کے کوئی آثار نہیں ہیں، اور انسانیت سوز تباہی کا سلسلہ جاری ہے۔ جیسے جیسے تنازعہ جاری رہتا ہے، بیروت اور دیگر علاقوں میں تباہی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بے گناہ شہری اس جنگ کے بیچ میں پھنسے ہوئے ہیں۔

4o mini

اپنا تبصرہ لکھیں