استاد راحت فتح علی خان اور ان کے صاحبزادے کی ڈیلس میں حبا انٹرٹینمنٹ کے زیرِ اہتمام سولڈآؤٹ کنسرٹ میں دلوں کو چُھو لینے والی پرفارمنیس
رپورٹ: راجہ زاہداختر خانزادہ
ڈیلس: ڈیلس کے شائقین قوالی نے یہاں ایک ایسی رات دیکھی جس کو یاد رکھنے کے لیے قوالی اور صوفی موسیقی کے بادشاہ، استاد راحت فتح علی خان نے ساڑے تین گھنٹوں کی نان اسٹاپ پرفارمنس دی اور شائقین قوالی کو اپنے سحر میں مبتلا کیئے رکھا ، حبا انٹرٹینٹمینٹ کے ناصر صدیقی کی جانب سے ڈیلس میوزک فیکٹری میں منعقد ہونے والے اس شاندار کنسرٹ میں شریک ہر عمر کے افراد نے بھرپور انجوائے کیا سامعین قوالیوں اور گیتوں غزلوں کے سحر میں مسلسل جکڑے رہے اور وہ راحت فتح علی خان اور انکی ٹیم کی شاندار اور جاندار پرفارمینس پر جھوم جھوم گئے۔ اس موقع پر استاد راحت فتح خان کے بیٹے شاہ زمان علی خان نے بھی غیر معمولی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور انہوں نے اپنی گائیکی کے ذریعہ اپنے انکل مرحوم نصرت فتح علی خان جوکہ گائیکی کے عظیم استاد تھے کی پرانی یادیں تازہ کردیں، شائقین کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ ایک بار پھر انکی آواز کی صورت نصرت فتح علی خان زندہ ہوگئے ہیں۔
ڈیلس کی یہ شام کلاسیکل اور صوفی قوالیوں اور بالی ووڈ کے ہٹ گانوں سے بھرپور رہی ، جس نے سامعین کے دلوں کو موہ لیا۔ راگوں کی چاپ پر شاہ زمان علی خان کی آواز، مرحوم نصرت فتح علی خان کی یاد دلاتی رہی
اس موقع پر حبا انٹرٹینٹمینٹ کے روح رواں ناصر صدیقی نے ڈیلس کی ساؤتھ ایشین کمیونٹی سے بھرپور تعاون اور کنسرٹ سولڈ آؤٹ کرنے پر اظہار تشکر کیا۔
کنسرٹ کے بعد اسٹیج پر خطاب کرتے ہوئے معروف گلوکار راحت فتح علی خان نے کہا کہ ناصر صدیقی ڈیلس کے نہایت کامیاب اور مایہ ناز پروموٹر ہیں اور آج انہیں خوشی ہے کہ وہ دو معروف پروموٹرز، ریحان صدیقی اور ناصر صدیقی، کے درمیان موجود ہیں۔
اس موقع پر عوام کے بھرپور اصرار پر راحت فتح علی خان کے صاحبزادے، شاہ زمان علی خان، نے بھی اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “اللہ تعالیٰ کے بعد میرے والدین میری سب سے بڑی طاقت ہیں، اور ان کی دعاؤں کی بدولت ہی میری آواز میں وہ مٹھاس اور جادوئی اثر آیا ہے۔ آپ سب کی محبت اور پذیرائی میرے لیے بہت بڑی حوصلہ افزائی ہے۔
شاہ زمان علی خان نے مزید کہا، “میں اپنے والد کی طرح عظیم تو نہیں بن سکتا، لیکن میری کوشش ہے کہ میں ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنی شناخت بناؤں اور ان جیسا بننے کی سعی کروں۔
دریں اثنا ڈیلس کی ساؤتھ ایشین کمیونٹی نے یادوں کی ایک ناقابل فراموش رات کا اہتمام کرنے پر منتظمین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس شام کو آنے والے برسوں تک یاد رکھا جائے گا۔