وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس معاشرے کی اخلاقیات قائم ہو تو آپ اس قوم کو ایٹم بم سے بھی ختم نہیں کرسکتے اور جب اخلاقیات ختم ہوتی ہے تو کرپشن اپنی جگہ بنا لیتی ہے۔
اسلام آباد میں نے ارکان پارلیمنٹ سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ میرے سیاست میں آنے کا مقصد پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا تھا اور اخلاقی قوت کی بنیاد پر انصاف کی فراہمی ہوتی ہے۔
انہوں نے سیشن کے مقصد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے تمام انتخابات متنازع رہے ہیں، 50 برس میں صاف و شفاف انتخابات نہیں کراسکے، سابقہ حکومتوں نے اقتدار میں آنے کے بعد کبھی انتخابی اصلاحات پر کام نہیں کیا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ سینیٹ کے انتخاب میں کیا ہوتا ہے، اس حوالے سے ویڈیو بھی منظر عام پر آئیں لیکن الیکشن کمیشن اور نہ ہی حکومت کچھ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں کرپشن کے خلاف ہم نے آواز اٹھائی اور کہا کہ سینیٹ کے انتخابات اوپن بیلٹ ہونے چاہیے، اس میں ہمارا فائدہ کیسے تھا، الیکشن کمیشن کا کام شفاف انتخابات کراناہے تو وہ اور اپوزیشن کیوں مخالفت کررہے تھے۔
عمران خان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے حوالے سے کہا کہ ای وی ایم سے متعلق عجلت میں فیصلہ نہیں کیا، سابقہ انتخابات سے متعلق 2015 کی جوڈیشل کمیشن کا جائزہ لیا کہ دھاندلی کیسے ہوتے ہے، پولنگ کے ختم ہونے اور نتائج کےاعلان کے دوران دھاندلی ہوتی ہے۔