پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے منظور کیے گئے آرڈیننس پر کہا ہے کہ مجھے ایسی کوئی مثال نہیں ملی جس میں آرڈیننس کا اطلاق سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ مشروط ہو۔
کراچی میں پیپلز پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ اگرسپریم کورٹ صدارتی ریفرنس ’ہولڈ‘ کردیتی تو حکومت آرڈیننس لے آتی، میں نے ایسی قانون سازی اپنی زندگی میں نہیں دیکھی۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ سوال پوچھنا چاہتا ہوں کہ جب آپ نے آرٹیکل 6 کے تحت سپریم کورٹ سے رائے طلب کی تو آپ کو عدالت کی رائے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔