اداکارہ ماہرہ خان نے گزشتہ روزلاہور کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلاء کے حملہ کی شدید مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے مہاجرین ( یو این ایچ سی آر) کی خیرسگالی سفیرماہرہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا ” حتیٰ کہ جنگ کے دوران بھی اسپتالوں پرحملہ نہیں کیا جاتا”۔
ماہرہ خان نے قانون کے رکھوالے مانے جانے والے وکلاء کے اس غیر ذمہ دارانہ رویے پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ” یہ قانون بنانے والے ہیں، ہمارے ملک کے تعلیم یافتہ لوگ”۔
گزشتہ روز پی آئی سی میں وکلاء کے حملے کے باعث طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے 3 مریض جاں بحق ہوگئے تھے۔
اس سے قبل ڈاکٹرز کی نمائندہ انجمن جنرل ہیلتھ الائنس نے دعویٰ کیا تھا کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 12 ہے تاہم صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان اور وزیر صحت یاسمین راشد نے ایک پریس کانفرنس کے دوران جاں بحق ہونے والے مریضوں کی تعداد 3 بتائی۔
اس حوالے سے تھانہ شادمان میں 2 مقدمات درج کیے گئے جن میں ایک میں ڈاکٹر اور دوسرے ميں پوليس مدعی ہے۔ دونوں مقدمات ميں دہشتگردی کی دفعات سمیت ڈاکٹرزاور اسپتال عملے کو تشدد کا نشانہ بنانے کی دفعات بھی شامل ہیں۔
واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے بھی پنجاب کے چیف سکریٹری اور پولیس چیف سے رپورٹ طلب کی ۔
واقعے کے بعد ڈاکٹرز نے ہڑتال کااعلان کیا تھا جس کے باعث پنجاب انسٹی ٹيوٹ آف کارڈيالوجی کی ايمرجنسی مکمل طور پر بند ہے۔